چیف جسٹس نے اپنے چیمبر میں پاک سرزمین پارٹی کے چیئرمین کی درخواست پر رجسٹرار آفس کے اعتراضات کی سماعت کی
سندھ کے شہری علاقوں کی آبادی کم کر کے یہاں پر بسنے والے لوگوں کے ساتھ بڑا ظلم کیا گیا ہے۔ سید مصطفیٰ کمال
۔کراچی، اگست 02(ٹی این ایس): سپریم کورٹ آف پاکستان نے پاک سرزمین پارٹی کے چیئرمین سید مصطفیٰ کمال کی کراچی کی مردم شماری کے حوالے سے دائر درخواست کی سماعت کی۔ سماعت میں درخواست کے خلاف رجسٹرار کے اعتراضات مسترد کر دیئے گئے اور درخواست ستمبر میں سماعت کیلئے منظور کرلی گئی ہے۔ تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے اپنے چیمبر میں پاک سرزمین پارٹی کے چیئرمین سید مصطفیٰ کمال کی درخواست پر رجسٹرار آفس کے اعتراضات کی سماعت کی۔
واضح رہے کہ پاک سرزمین پارٹی کے چیئرمین سید مصطفیٰ کمال نے کراچی کی حالیہ ہونے والی مردم شماری کیخلاف سپریم کورٹ میں درخواست دائر کر رکھی تھی جس پر رجسٹرار آفس نے اپنے اعتراضات جمع کرائے تھے جو آج سماعت کے بعد مسترد کر دیئے گئے۔ سپریم کورٹ آف پاکستان کے باہر میڈیا کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے چیئرمین پی ایس پی سید مصطفیٰ کمال نے کہا کہ سندھ کے شہری علاقوں کی آبادی کم کر کے بڑا ظلم کیا گیا۔ 2013 میں نادرا نے کراچی کی آبادی دو کروڑ چودہ لاکھ بتائی تھی جبکہ 2018 میں آبادی ایک کروڑ ساٹھ لاکھ ظاہر کی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سندھ کے شہری علاقوں کا آبادی کم ظاہر کرنے سے صحت، تعلیم، انفرااسٹرکچر، این ایف سی ایوارڈ میں حصہ کم ہوگا۔ انہوں نے مزید کہا کہ آبادی کم دکھانے کا یہ مقدمہ وزیراعلیٰ سندھ کو لڑنا چاہیے تھا لیکن وہ شریکِ جرم بن گئے تھے۔ اس موقع پر ایڈووکیٹ حسان صابر ایڈووکیٹ صوفیہ شاہ ایڈووکیٹ حفیظ الدین ایڈووکیٹ مبین قاضی بھی انکے ہمراہ موجود تھے۔