لیگل سٹرکچرل ریفارمز کمیٹی نے اپنی حتمی رپورٹ سپریم کورٹ میں پیش کر دی

 
0
7760

کمیٹی نے ملک بھر کے اکیاون غیر معیاری لاءکالجز کو بند کرنے اور 38لاءکالجز کو وارننگ جاری کرنے کی سفارش کر دی

  اسلام آباد، اگست 17 (ٹی این ایس):  سپریم کورٹ آف پاکستان کے حکم پر قائم لیگل سٹرکچرل ریفارمز کمیٹی نے اپنی حتمی رپورٹ سپریم کورٹ میں پیش کر دی،کمیٹی نے ملک بھر کے اکیاون غیر معیاری لاءکالجز کو بند کرنے اور 38لاءکالجز کو وارننگ جاری کرنے کی سفارش کر دی۔

لیگل سٹرکچرل ریفارمز کمیٹی کے ممبر سینئیر قانون دان میاں ظفر اقبال کلانوری نے چھیاسی صفحات پر مشتمل تفصیلی رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع کرائی،کمیٹی نے پورٹ میں پنجاب کے اٹھارہ غیر معیاری لاء کالجز کو بند کرنے ،14لاءکالجز کو وارننگ جاری کرنے کی سفارش کی ہے،کمیٹی نے اتفاق رائے سے پنجاب کے آٹھ لاءکالجز کومعیاری قرار دیا،کمیٹی نے تین نجی یونیورسٹیوں کو ایل ایل بی نہ کرانے کی بناءپر لاءکے ایم فل اور پی ایچ ڈی میں داخلوں سے روکنے کی سفارش کر دی، کمیٹی نے سندھ کے پندرہ اور بلوچستان کے تین غیر معیاری لاءکالجز کو بند کرنے کی سفارش کر دی،رپورٹ میں سندھ کے تین مزید لاءکالجز کا کسی یونیورسٹی سے الحاق نہ ہونے کے سبب بھی بند کرنے کی سفارش کی گئی ہے،رپورٹ میں سندھ کے بیس جبکہ بلوچستان کے چار لاء کالجز کو فکیلٹی مکمل کرنے اورسہولیات کی فراہمی کے لئے وارننگ جاری کرنے کی سفارش بھی کی گئی ہے،رپورٹ میں خیبر پختونخواہ کے اکیس لاءکالجز کو غیر معیاری اور صرف ایک لاءکالج کو معیاری قرار دیا گیا ہے، رپورٹ میں ایل ایل بی کی تین سالہ ڈگری ختم کرنے اور پانچ سالہ ڈگری پروگرام شروع کرنے کی بھی سفارش کر گئی ہے،رپورٹ میں لاءکالجزمیں زیر تعلیم ایک سو طالبعلموں کے لئے ایک پرنسپل اور چھ مستقل فکیلٹی ممبرز کے تقرر کی سفارش کی گئی ہے، بیرون ممالک سے لاءگریجوایٹس اور بیرون ملک یونیورسٹیوں سے الحاق شدہ تعلیمی اداروں سے ڈگریاں لینے والے قانون کے طالبعلموں کے لئے بار کونسلز کی انرولمنٹ سے قبل تربیتی کورسز اور اضافی مضامین کا امتحان پاس کرنے کی سفارش کی گئی ہے،چیف جسٹس پاکستان میاں ثاقب نثار پر مشتمل بنچ بیس اگست کو سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں اس کیس کی سماعت کرے گا۔