اٹل بہاری واچپائی کا  “انتم سنسکار”

 
0
821

صدر رام ناتھ کووند ، وزیر اعظم نریندرا مودی ،، بی جے پی صدر امیت شاہ، سابق نائب وزیر اعظم لال کشن ایڈوانی، وینکیا نائیڈو، ڈاکٹر منموہن سنگھ ، کانگریس صدر راہول گاندھی، راج ناتھ سنگھ، وزیر اعلیٰ اترپردیش یوگی آدتیہ ناتھ اور مختلف ریاستوں کے وزرائے اعلیٰ اور سیاسی لیڈران کی شرکت

نئی دہلی ، اگست  18(ٹی این ایس): سابق ہندوستانی وزیر اعظم اٹل بہاری واجپائی کی نئی دہلی کے سمرتی استھل میں ہزاروں سوگواروں کی موجودگی میں آخری رسومات پورے سرکاری اعزاز کے ساتھ ادا کر دی گئیں ،واجپائی کی آخری رسومات میں ہندوستانی صدر رام ناتھ کووند ، وزیر اعظم نریندرا مودی ،، بی جے پی صدر امیت شاہ، سابق نائب وزیر اعظم لال کشن ایڈوانی، وینکیا نائیڈو، ڈاکٹر منموہن سنگھ ، کانگریس صدر راہول گاندھی، راج ناتھ سنگھ، وزیر اعلیٰ اترپردیش یوگی آدتیہ ناتھ اور مختلف ریاستوں کے وزرائے اعلیٰ اور سیاسی لیڈران شامل تھے جبکہ غیر ملکی وفود میں سے پاکستانی نگران وزیر اطلاعات سید علی ظفر ،ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر محمد فیصل،سابق افغان صدر حامد کرزئی ،بنگلہ دیش کے وزیر خارجہ ابوالحسن محمود علی اور سری لنکا کے نگراں وزیر خارجہ لکشمن کیریلا شامل تھے.

بھارتی ٹی وی کے مطابق آنجہانی اٹل بہاری واجپائی کے جسد خاکی کو آئی ٹی او ، دہلی گیٹ شانتی ون چوک سے ہوتے ہوئے اسمرتی استھل لا یا گیا ،بھارتی وزیر اعظم نریندرا مودی ،بی جے پی کے صدر امیت شاہ اور دیگر اہم ترین بھارتی وزرا اور سیاست دان بھی اس قافلے کے ساتھ کئی میل تک پیدل چلتے رہے ،سمرتی استھل میں ہزاروں افراد کی موجودگی میں ان کی بیٹی نمیتا نے زار و قطا روتے ہوئے ان کو اگنی دی۔اس سے قبل دین دیال اپادھیائے مارگ پر واقع بی جے پی ہیڈ کوارٹر میں عوامی دیدا رکے لئے ان کا جسد خاکی رکھا گیا جہاں سیاسی و مختلف شعبہ حیات کی ملکی و غیر ملکی شخصیات نے سابق بھارتی وزیر اعظم کو خراج عقیدت پیش کیا اور پھول چڑھائے ۔واضح رہے کہ ہندستانی سیاست کے قد آور لیڈروں میں شمار ہونے والے سابق وزیر اعظم اٹل بہاری واجپائی کا طویل علالت کے بعد93سال کی عمر میں گذشتہ روز آل انڈیا انسٹیٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز (ایمز) میں انتقال ہو گیا تھا، وہ کئی سالوں سے علیل تھے۔