شہرِ قائد میں بجلی کی بتدریج بحالی کا آغاز

 
0
375

کراچی اگست 18(ٹی این ایس) شہرِ قائد میں بجلی کی بتدریج بحالی کا آغاز ہوگیا ہے تاہم شہر کا بیشتر حصہ اب بھی تاریکی میں ڈوبا ہوا ہے، دوسری جانب کے الیکٹرک کے مطابق بجلی کی مکمل بحالی میں 2 سے 3 گھنٹے لگ سکتے ہیں۔کراچی سمیت صوبہ سندھ کے مختلف علاقوں میں گزشتہ روز بجلی کا بڑا بریک ڈاؤن ہوا تھا، جس کے نتیجے میں شہر کا 85 فیصد حصہ بجلی سے محروم ہوگیا تھا۔

کراچی میں ایک ہفتے کے دوران بجلی کا یہ دوسرا بڑا بریک ڈاون تھا، اس سے قبل 11 اگست کو بھی شہر میں بجلی کی فراہمی معطل ہوگئی تھی۔گذشتہ رات بجلی کے بریک ڈاون کی وجہ سے شہر کا ایک بڑا حصہ تاریکی میں ڈوب گیا۔ترجمان کے الیکٹرک کے مطابق ایکسٹرا ہائی ٹینشن ایکسٹینشن (ای ایچ ٹی) لائن میں ٹرپنگ کے باعث شہر کے بیشتر حصے میں بجلی کی فراہمی معطل ہوئی۔

بجلی کے بریک ڈاؤن سے دھابیجی، گھارو اور پپری پمپنگ اسٹیشن بھی متاثر ہوئے، جس کی وجہ سے شہر کو پانی کی فراہمی معطل ہوگئی۔

ترجمان کے الیکٹرک کے مطابق کورنگی، لانڈھی، شاہ فیصل، گذری، بلوچ کالونی، ڈیفنس، گلستان جوہر، گلشن اقبال کے مختلف بلاکس، فیڈرل بی ایریا بلاک ون، عائشہ منزل، یاسین آباد، گلشن شمیم، لیاقت علی خان چوک، عائشہ منزل، گلبرگ کے تمام بلاکس، عزیز آباد، لیاری اور اولڈ سٹی ایریا میں بجلی کی فراہمی بحال ہوگئی ہے۔تاہم قائد آباد، لانڈھی انڈسٹریل ایریا، ملیر ہالٹ، رفاہ عام اور الفلاح سمیت شہر کے بیشتر حصوں میں اب تک بجلی بحال نہیں ہوسکی۔

ذرائع کے مطابق نیشنل گرڈ سے کے الیکٹرک کا لنک بحال ہوگیا ہے اور کے الیکٹرک کے سسٹم میں بجلی کی سپلائی بتدریج بڑھائی جائے گی جبکہ بن قاسم بجلی گھر بھی اسٹارٹ کیا جا رہا ہے۔
ترجمان کے الیکٹرک کا دعویٰ ہے کہ ٹرپنگ کی وجہ نیشنل گرڈ کی ٹرانسمیشن لائن میں فنی خرابی ہے، جسے 2 سے 3 گھنٹے میں ٹھیک کرکے بجلی مکمل بحال کردی جائے گی ۔

حیدرآباد سمیت اندرون سندھ کے کئی اضلاع میں بھی بریک ڈاؤن ۔حیدرآباد الیکٹرک سپلائی کمپنی (حیسکو) کے ترجمان کے مطابق بریک ڈاؤن کے نتیجے میں حیسکو ریجن کے 21 گرڈ اسٹیشن بند ہوگئے، جن کے باعث بدین، ٹنڈو محمد خان، ڈگری، میرپورخاص اور ٹنڈوجام میں بجلی کی فراہمی معطل ہوئی۔

گرڈ اسٹیشن بند ہونے سے حیدرآباد سمیت اندرون سندھ کے کئی اضلاع تاریکی میں ڈوب گئے تھے۔