اگلے پانچ سال کیلئے نئے صدر کاانتخاب کل کیا جائے گا

 
0
343

اسلام آباد ستمبر 3(ٹی این ایس)صدارتی انتخاب کے لئے کل میدان سجے گا،جس میں اگلے پانچ سال کیلئے نئے صدر کاانتخاب کیاجائے گا،صدارتی امیدواروں میں پاکستان تحریک انصاف کے ڈاکٹرعارف علوی، مسلم لیگ (ن) کے حمایت یافتہ مولانافضل الرحمان اورپیپلزپارٹی کے بیرسٹراعتزازاحسن شامل ہیں۔چیف الیکشن کمشنر نے پریذائیڈنگ افسروں کوخفیہ رائے شماری یقینی بنانے کی ہدایت کی ہے۔

پاکستان کا الیکٹورل کالج ریاست کے چھ بنیادی سیاسی قانون ساز مراکز پر مشتمل ہے۔

ایوان بالا
ایوان زیریں
پنجاب کی صوبائی اسمبلی
سندھ کی صوبائی اسمبلی
بلوچستان کی صوبائی اسمبلی
خیبرپختونخواہ کی صوبائی اسمبلی

صدارتی انتخاب کے لیے پارلیمنٹ (قومی اسمبلی و سینیٹ) سمیت چاروں صوبائی اسمبلیوں میں ووٹنگ ہوگی، قومی اسمبلی، سینیٹ اور بلوچستان اسمبلی کے اراکین کے ایک ایک ووٹ ہوں گے۔دیگر تین صوبائی اسمبلیوں (پنجاب، خیبرپختونخوا اور سندھ) میں ووٹوں کا تناسب بلوچستان اسمبلی کے ووٹوں سے نکالا جائے گا، یعنی سندھ، پنجاب اور خیبرپختونخوا میں سیاسی جماعتوں کے مجموعی ووٹوں کو 60 سے تقسیم کیا جائے گا۔
اس فارمولے کے تحت پنجاب کے 5.7 ممبران کا ایک ووٹ تصور ہوگا، سندھ اسمبلی کے 2.58 ممبران اور خیبر پختونخواہ کے 1.9 ممبران اسمبلی کا ایک ووٹ شمار کیا جائے گا۔اس طرح وفاقی پارلیمان اور تمام صوبائی اسمبلیوں میں کُل ارکان کی تعداد 1124 اور صدارتی انتخاب کے لیے ووٹ 676 ہیں۔ایوان بالا میں (ن) لیگ اور اس کے اتحادیوں کے 48، تحریک انصاف اور اتحادیوں کے 25، پیپلزپارٹی کے 20 اور 11 آزاد ارکان ہیں۔قومی اسمبلی میں تحریک انصاف اور اتحادیوں کے 176، (ن) لیگ اور اتحادیوں کے 96، پیپلزپارٹی کے 54، 4 آزاد اور 12 نشستیں خالی ہیں۔