سپریم کورٹ نے پی آئی اے کے سی ای او مشرف رسول کی تعیناتی کالعدم قرار دےدی

 
0
331

اسلام آبادستمبر 3(ٹی این ایس)سپریم کورٹ نے پی آئی اے کے سی ای او مشرف رسول کی تعیناتی کالعدم قرار دے دی، چیف جسٹس پاکستان نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ سردار مہتاب عباسی کا بطور سیاستدان احترام ہے،اتنے بڑے ادارے کو چلانے کیلئے سردار مہتاب عباسی کو لگا دیا گیا ،ان کو گورنر کے عہدے سے ہٹا کر کو سی اے اے میں تعینات کیا گیا۔
چیف جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ مہتاب عباسی کا ہوابازی سے متعلق کوئی تجربہ نہیں ہے ،پی آئی اے کے وکیل نعیم بخاری نے کہا کہ سی ای اوکی تقرری کا اشتہار2016 میں دیا گیا تھا۔
چیف جسٹس پاکستان نے کہا کہ سی ای او کی تعلیمی قابلیت ایم بی بی ایس ہے ،نعیم بخاری صاحب آپ نے منابھائی ایم بی بی ایس فلم دیکھی ہے،اس پر پی آئی اے کے وکیل نے کہا کہ جی اس فلم میں ایک شخص ڈاکٹر کی طرح اداکاری کرتا ہے ۔جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا کہ تقریری کے عمل میں سردار مہتاب عباسی کدھر سے آگئے ،چیف جسٹس نے کہا کہ سردار مہتاب عباسی کا تقرری کے عمل سے کیا تعلق تھا،تقرری کیلئے کمیٹی کے طریقہ کار کے مطابق تشکیل نہیںدی گئی،چیف جسٹس نے کہا کہ مشرف رسول کی تعیناتی قانون اور رولز کے خلاف ہے ،تفصیلی فیصلہ بعد میں جاری کیا جائے گا،جسٹس اعجاز الاحسن نے کہاکہ جب بنیادہی غلط ہو تو پوری عمارت گر جاتی ہے،چیف جسٹس پاکستان نے کہا کہ اب اچھے اچھے لوگ آئیں چیزیں ٹھیک کریں ۔