نیواسلام آباد ائیر پورٹ کی تعمیر پر 68 ارب روپے زائد خرچ کیے جانے کا انکشاف پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے اجلاس میں آڈٹ حکام نے کمیٹی کو آگاہ کر دیا

 
0
475

اسلام آباد جنوری 01 (ٹی این ایس): نیو اسلام آباد ائیر پورٹ اپنے افتتاح کے بعد سے ہی خراب انتظامی صورتحال اور مسافروں کو سہولیات کی عدم فراہمی کی وجہ سے خبروں کا حصہ بنا رہا ہے جس پر نیو اسلام آباد ائیر پورٹ کی انتظامیہ کو سخت تنقید کا سامنا بھی کرنا پڑا۔ چھ ماہ قبل نیو اسلام آباد ائیر پورٹ کو فعال کرنے کے بعد پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نے نیواسلام آباد ائیر پورٹ کی تعمیر میں بے ضابطگیوں کے ذمہ دار افراد کا سُراغ لگانے کے لیے ایک ذیلی کمیٹی قائم کی۔پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے گذشتہ روز پارلیمنٹ ہاؤس میں منعقد کیے جانے والے اجلاس میں آڈٹ حکام نے کمیٹی کو بتایا کہ نیو اسلام آباد ائیر پورٹ منصوبے پر ابتدائی تخمینے سے 68 ارب روپے زیادہ خرچ کیے گئے۔ اجلاس میں بتایا گیا کہ نیو اسلام آباد ائیر پورٹ پر اب تک 85 ارب 55 کروڑ کروڑ روپے خرچ ہوئے ، یہ منصوبہ 8 سال میں مکمل ہوا لیکن تاحال اس منصوبے کا کام 99 فیصد پر اٹکا ہوا ہے۔پی سی ون میں اس کی لاگت 37 ارب روپے تھی، نظر ثانی پی سی ون 81 ارب جبکہ دوسرا نظر ثانی 105 کا بنا۔ اس منصوبے میں کئی بے ضابطگیاں اور بد عنوانیاں بھی ہوئیں۔ آڈٹ حکام کی نشاندہی پر 4 کیسز نیب کو بھجوا دئے گئے ہیں۔ یاد رہے کہ گذشتہ برس سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے یکم مئی کو 13 سال میں مکمل ہونے والے نیو اسلام آباد انٹرنیشنل ائیر پورٹ کا افتتاح کیا تھا۔جدید ترین سہولیات سے آراستہ ملک کے سب سے بڑے انٹرنیشنل ایئرپورٹ کی افتتاحی تقریب کے موقع پر وفاقی وزراء سمیت پی آئی اے کے افسران اور دیگر متعلقہ حکام موجود تھے۔ اس ائیر پورٹ پر سب سے پہلے کراچی سے آنے والی پی آئی اے کی پرواز پی کے 300 نے نیو اسلام آباد ایئرپورٹ پر لینڈ کیا۔نیو اسلام آباد انٹرنیشنل ایئر پورٹ 19 مربع کلو میٹر پر محیط ہے جہاں سے پروازوں کا باقاعدہ آغاز بروز جمعرات 3 مئی سے ہوگا۔نیو اسلام آباد ایئرپورٹ کا رن وے ساڑھے 3 کلو میٹر سے زائد طویل ہے جو پاکستان کا سب سے بڑا رن وے ہے ۔ اس رن وے پر اے تھری ایٹی سمیت دنیا کا بڑے سے بڑا ہوائی جہاز دُھند میں بھی لینڈ کر سکتا ہے۔ جدید ترین سہولیات سے آراستہ، 2 رن وے والے نیو اسلام آباد انٹرنیشنل ایئرپورٹ کی عمارت کا ڈیزائن جہاز کے پروں کے طرز پر بنایا گیا ہے جہاں بیک وقت 28 ہوائی جہازوں کے مسافروں کو سہولیات مہیا کی جا سکتی ہیں۔اسلام آباد کا نیا انٹرنیشنل ایئرپورٹ خطے کے ایوی ایشن حب کے طور پر ڈیزائن کیا گیا جہاں مسافروں کی سہولت کے لیے 3 شاپنگ مالز، گالف کورس، سینما گھر،ایک بڑا اسپتال، کنونشن سینٹر، ڈیوٹی فری شاپس اور ریسٹورنٹ وغیرہ موجود ہیں۔ اس کے علاوہ نئے ایئرپورٹ پر بین الاقوامی معیار کے سیلف چیک ان کاؤنٹرز، لانگ ٹائم پارکنگ، 8 فائر کریش ٹینڈرز، جدید ترین ایئرفیلڈ، طیاروں کو فنی سہولیات فراہم کرنے کے لیے جدید ترین ایم آر او سسٹم اور الگ کارگو ٹرمینل بھی بنایا گیا ۔ایئرپورٹ پر کارگو ویلیج بھی بنایا گیا ۔ مزید برآں پاکستان کے سب سے بڑے انٹرنیشنل ایئرپورٹ کی سکیورٹی پر ائیر پورٹ سکیورٹی فورس کے 4 ہزار جوان اور رینجرز کے دستے ڈیوٹی سرانجام دیتے ہیں اس کے علاوہ سکیورٹی کو مزید بہتر اور فول پروف بنانے کے لیے جدید ترین لیزر سکیورٹی سسٹم بھی نصب ہے۔ لیکن اس قدر جدید ٹیکنالوجی کے باوجود نیو اسلام آباد انٹرنیشنل ائیر پورٹ پر مسافروں کو سہولیات سے محروم رکھا جاتا ہے اور انہیں اپنا ہی سامان حاصل کرنے کے لیے سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔