اسلام آباد مئی 04 (ٹی این ایس): حکومت نے سابق دورکےمالیاتی اداروں کے سربراہان جون تک تبدیل کرنے کا فیصلہ کرلیا، وزیر اعظم نے مشیر خزانہ حفیظ شیخ کو معیشت بہترکرنے کیلئے فری ہینڈ دے دیا۔ مشیرخزانہ عبدالحفیظ شیخ نے اسٹاک مارکیٹ کی کارکردگی مانیٹرکرنے کا حکم دے دیا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق مشیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ نے میڈیا سے غیررسمی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آئی ایم ایف کے ساتھ صوبوں اور وفاق کے نمائندوں نے ملاقات کی ہے۔
آج فسکل کوآرڈینیشن کمیٹی کا اجلاس ہوا ہے۔ اجلاس میں صوبوں نے اپنی تجاویز دی ہیں۔ مشیر خزانہ حفیظ شیخ نے کہا کہ آئی ایم ایف کے ساتھ مذاکرات میں معاشی اعداد وشمار دیے گئے۔ ٹیکس وصولیاں بڑھانے پرآئی ایم ایف سے بات ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ بجٹ خسارے کا اثر وفاق اور صوبوں پر پڑتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ گورنراسٹیٹ بینک اورچیئرمین ایف بی آرکی تعیناتی آج ہی ہوجائے گی۔
ان لوگوں کو ان اداروں میں لایا جا رہا ہے،جو لوگ اچھی کارکردگی دکھا رہے ہیں۔ وزیراعظم کے مشیر برائے خزانہ، ریونیو اور اقتصادی امور ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ کی زیر صدارت فسکل کوآرڈینیشن کمیٹی (ایف سی سی) کا اجلاس ہوا۔ اجلاس میں ایف سی سی کی ذیلی کمیٹی برائے پبلک فنانس مینجمنٹ ریفارمز کی پرفارمنس فار رزلٹ پروگرام کے تحت صوبوں کے گرانٹ سسٹم کا جائزہ لیا گیا۔
کمیٹی نے ذیلی کمیٹی کی تجویز پر صوبوں کیلئے انسینٹیو گرانٹ کی منظوری دی ہے تاکہ اس میں مزید بہتری لائی جا سکے۔ اس حوالہ سے صوبوں کی مشاورت سے اگر ضروری ہو تو طریقہ کار میں تبدیلی کی جا سکے گی۔ وفاقی حکومت صوبوں کو گرانٹس فراہم کرتی ہے جو انسینٹیو گرانٹ سسٹم کے تحت فراہم کی جاتی ہیں جس کا مقصد پبلک فنانس مینجمنٹ، سماجی شعبہ کی ترقی اور بالخصوص صحت و تعلیم کے شعبوں کی ترقی کو یقینی بنانا ہے۔
اجلاس میں جنوری تا جون 2018ء کیلئے این ایف سی ایوارڈ کا بھی جائزہ لیا گیا اور پارلیمان و صوبائی اسمبلیوں کو رپورٹ پیش کرنے کی بھی منظوری دی گئی۔ اجلاس میں وزیر اعلی سندھ، پنجاب، کے پی کے، بلوچستان کے وزراء خزانہ سمیت ، صوبوں کی وزارت خزانہ کے حکام اور آزاد کشمیر کے حکام نے بھی شرکت کی۔ واضح رہے کہ ایف سی سی کا قیام مشترکہ مفادات کونسل کے ذریعہ کیا گیا ہے تاکہ مالی معاملات پر وفاق کی تمام اکائیوں میں رابطوں اور باہمی تعاون کو یقینی بنایا جا سکے۔
مزید برآں وزیر اعظم نے مشیر خزانہ کو معیشت بہترکرنے کیلئے فری ہینڈ دے دیا۔ مشیرخزانہ عبدالحفیظ شیخ کا اسٹاک مارکیٹ کی کارکردگی مانیٹرکرنے کا حکم دے دیا۔ ایس ای سی پی سے اسٹاک مارکیٹ کا 8 ماہ کا ریکارڈ طلب کرے۔ بعض بااثرعناصراسٹاک مارکیٹ پر منفی اثر ڈال رہے ہیں۔ میوچل اور نافع فنڈز پربھی نظررکھنے کا فیصلہ کرلیا گیا۔ بتایا گیا ہے کہ نافع فنڈزاورمیوچل فنڈزکے سربراہ بھی تبدیل کردیے جائیں گے۔ سابق دورمیں تعینات مالیاتی اداروں کے تمام سربراہان جون تک تبدیل کر دیے جائینگے۔