وزیراعظم دھرنے سے نہیں ووٹ سے بنتے ہیں،طاہرہ اورنگزیب

 
0
977

راولپنڈی جولائی19 (ٹی این ایس)ممبرقومی اسمبلی طاہرہ اورنگزیب نے کہا ہے کہ وزیراعظم دھرنے سے نہیں ووٹ سے بنتے ہیں۔عمران خان کوتکلیف ہورہی ہے کہ نوازشریف استحکام پاکستان کے لیے کیوں کام کررہے ہیں۔یہ بات انھوں نے پاسبانِ وطن کے زیراہتمام راولپنڈی آرٹس کونسل کے تعاون سے منعقدہ ’استحکام پاکستان کانفرنس‘ سے خطاب کررہی تھیں۔انھوں نے کہا کہ آج کئی موٹرویز بن چکی ہیں،سفرکی میعاری سہولتیں مہیا کی جا رہی ہیں جبکہ سی پیک ترقی کا زینہ بن چکا ہے۔انھوں نے کہا کہ 2018 میں ہم بجلی میں خودکفیل ہوجائیں گے۔اوریہی ترقی ملک دشمنوں کو ہضم نہیں ہورہی۔سابق ایم این اے ملک شکیل اعوان نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دھرنوں کے ذریعے ملکی ترقی روکنے کی کوشش کی گئی۔نوازشریف نے ایٹمی دھماکہ کرکے پاکستان کے وقارکوبلندکیا۔انھوں نے کہا کہ اگرقوم استحکامِ پاکستان چاہتی ہے توکسی بھی غیرجمہوری عمل کے آگے سیسہ پلائی دیوارہونا پڑے گا اوریہ قوم نوازشریف کے ساتھ ہے۔این سی ایچ ڈی کی چیئرپرسن سینیٹررازینہ عالم کا کہنا تھا کہ بین الاقوامی اداروں نے ہماری مضبوط ہوتی ہوئی معیشت کوسراہا ہے۔سی پیک ایک تاریخ سازمنصوبہ ہے جبکہ حکومتی کوششوں سے لوڈشیڈنگ میں نمایاں کمی ہوئی ہے انھوں نے کہا کہ ہمارے قائدمیاں نوازشریف کواللہ تعالیٰ موقع دے گا اوروہ تمام وعدہ پورے کریں گے۔رازینہ عالم کا کہنا تھا کہ ہمیں یکجا ہوکر قائدکے ہاتھ مضبوط کرنے ہیں۔انھوں نے مزیدکہا کہ 2018 کا الیکشن مسلم لیگ ن ہی جیتے گی۔اپنی صفوں میں اتحادپیداکرکے میاں نواز شریف کے پیچھے کھڑے ہونا ہے۔سابق ایم پی اے ضیاء اللہ شاہ نے کہا کہ استحکام پاکستان کے لیے سیاسی استحکام ضروری ہے۔پہلے دن سے ہی جمہوری عمل کو پٹڑی سے اتارنے کی کوشش کی گئی جس سے ملک آج بھی مسائل کا شکارہے۔سی پیک، لوڈشیڈنگ کا خاتمہ،زرمبادلہ میں اضافہ،ڈالراورپٹرول کی قیمت میں کمی سمیت ہماری حکومت کے کئی کارنامے ہیں جومیاں نوازشریف کی کامیاب حکمت عملی کا نتیجہ ہیں۔پاسبانِ وطن کے صدرچوہدری خورشیدانور نے کہا کہ کہ اس وقت ملک کوترقی واستحکام کیلیئے ضروری ہے کہ ہم سب ملک کرایک ہوجائیں اورملکی ترقی کے لیے کام کریں۔حکیم سیدمحمدسہارنپوری نے پروگرام کی میزبانی کرتے ہوئے کہا کہملک دشمن قوتیں استحکام پاکستان کے خلاف کام کررہی ہیں۔تقریب سے شیخ مختاراصلاحی،رائے ریاض احمد،محمودخان بنگش،شیخ ندیم اوردیگرنے اظہارِخیال کیا۔