یہ پی ٹی آئی کی نہیں، آئی ایم ایف کی حکومت ہے، بلاول بھٹو

 
0
311

اسلام آباد مئی 09 (ٹی این ایس): پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو نے کہا ہے کہ یہ پی ٹی آئی کی نہیں آئی ایم ایف کی حکومت ہے،آئی ایم ایف نے ہماری وزارت خزانہ، ایف بی آر اور اسٹیٹ بینک پرقبضہ کرلیا ہے، یہ لوگ مارتے بھی ہیں اور رونے بھی نہیں دیتے، حکومت سے تنقید برداشت نہیں ہوتی،پارلیمنٹ پر لعنت بھیجنے والے اور ایمپائر کی انگلی کی بات کرنیوالوں کوتنقید برداشت نہیں،یہ تووہی پرانا جنرل ضیاء الحق اور پرویز مشرف والاپاکستان ہے،حکومت نے خیبرپختونخواہ کے 37اربوں روپے قبضے میں لے رکھے ہیں،سندھ واحد صوبہ جہاں ٹیکس اکٹھا ہوتا ہے۔
انہوں نے قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کو دہشتگردی کیخلاف نیشنل ایکشن پلان پر مکمل عملدرآمد کرنا ہوگا، حکومت دہشتگردی کیخلاف سنجیدہ اقدامات نہیں کررہی ہے۔شدت پسند تنظیموں سے تعلق رکھنے والے وزراء کو نکالا جائے۔اچانک ہمارے وزیرخزانہ، چیئرمین ایف بی آر اور گورنر اسٹیٹ بینک کو ہٹایا جاتا ہے، عوام دیکھ رہے ہیں۔
عوام سوال ضرور کریں گے یہ فیصلے کون کررہے ہیں؟ ایسا تونہیں ہے کہ آئی ایم ایف وزیرخزانہ ، چیئرمین ایف بی آر اور گورنر اسٹیٹ بینک کے فیصلے کررہا ہے، انہوں نے کہا حکومت پٹرول میں 9روپے اضافہ کردیا، پٹرول مہنگا، بجلی مہنگی، گیس مہنگی ، تمام اشیاء مہنگی کردی گئیں۔ یہ صرف حکومتی نااہلی ہے۔ان کی نااہلی کی سزا پاکستانی عوام بھگت رہے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ میں وزیراعظم کو بتانا چاہتا ہوں کہ آئی ایم ایف ڈیل کی ایوان سے منظوری لی جائے، اگر آئی ایم ایف ڈیل کی منظوری نہ لی گئی توعوام نہیں مانیں گے، ہمارے کسانوں ، بزرگ پینشنرز، سفید پوش طبقے اور غریبوں کا معاشی قتل ہورہا ہے، عوام کی جیل خالی ہے، لیکن حکومت کے پاس کوئی پلان اور نہ مشن ہے۔ بلاول بھٹو نے کہا کہ یہ لوگ مارتے بھی ہیں اور رونے بھی نہیں دیتے۔
انہوں نے کہا کہ وزیرستان میں ہمارے ممبر کے خلاف ایف آئی آر کاٹی گئی،مولانا فضل الرحمن سے سکیورٹی واپس لی گئی۔اسپیکر نے بلاول بھٹو کے منافقت ، لعنت کے الفاظ کو حذف کروا دیا۔انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ میں لعنت بھینے والے اور ایمپائر کی انگلی کی بات کرنے والے اب نعرہ بھی برداشت نہیں کرتے، یہ تووہی پرانا جنرل ضیاء الحق اور پرویز مشرف والاپاکستان ہے جوآمر کے دور میں دیکھا تھا۔بلاول بھٹو نے کہا کہ سندھ حکومت وہ واحد صوبہ ہے جہاں ٹیکس اکٹھا کیا جار ہاہے۔