مسلم کانفرنس در حقیقت تحریک آزادی کشمیر کا نام ہے‘سابق میڈیا ایڈوائزر مسلم کانفرنس

 
0
1497

بیس بگلہ /باغ جولائی19(ٹی این ایس): مسلم کانفرنس در حقیقت تحریک آزادی کشمیر کا نام ہے اور تحریک آزادی کشمیر اصل میں دفاع پاکستان ہے اور دفاع پاکستان اسلام کامظبوط قلعہ ہے۔ مجاہد اول سردار محمد عبدالقیوم خان مرحوم کے افکار و نظریات ہی واضع ثبوت ہے جس پر جماعت کا ہرکارکن صف بندی کیساتھ صدر مسلم کانفرنس سردار عتیق احمد کے شانہ بشانہ کھڑا ہے۔ مسلم کانفرنس اپنے قیام سے اب تک ایک ہی نظریے پر ایشو تبدیل کیے بغیر عمل پیرا ہے۔ان خیالات کا اظہار آل جموں وکشمیر مسلم کانفرنس ضلع باغ کے سابق میڈیا ایڈوائزر عمیر حیدر نے اپنے ایک بیان میں کیا۔انہوں نے کہاکہ 19 جولائی1947ء یوم الحاق پاکستان کی حیثیت ۔لاہور میں پاس ہونے والی قرارداد پاکستان کی طرح ہے جب موجودہ مینار پاکستان کی جگہ برصغیر کے مسلمانوں نے نئے بننے والے ملک پاکستان کے ساتھ رہنے کا فیصلہ کیا اس کے سات سال بعد کشمیری عوام نے اپنا مذہبی نظریاتی ۔سیاسی جغرافیائی حدود کے تناظر میں پاکستان کے ساتھ رہنے کا اعلان کیا کیونکہ اس فیصلے کے سوا کشمیری عوام کے پاس کو چارہ کار نہیں تھا ڈوگرہ دور میں گاؤ ماتا کے ذبیحہ پر مسلمانوں پر سخت جرمانے رہن سہن دیگر رسم ورواج پر پابندی عائد کررکھی تھی یہی وہ بنیادی وجوہات تھیں کہ کشمیریوں نے مجبور ہو کرریاستی جماعت مسلم کانفرنس کے پلیٹ فارم سے ہوکر الحاق پاکستان کی قرار داد پاس کی ۔عمیرحیدر نے کہا اس الحاق پاکستان پر یا کشمیر بنے گا پاکستان کے نعرے پر جنہیں اختلاف ہے وہ اپنے شناختی کارڈ سے پاکستان کا نام حذف کرکے کسی اور ملک کا بنا کر دیکھاتے کیوں نہیں ۔

انھوں نے کہا کہ اس نعرے کی مخالفت کرنے والے لوگ آج بھی پاکستان میں بڑی جائیدادوں کے مالک ہیں اس کے ساتھ ایسے کئی لوگ جن کی اہم دستاویزات پر پاکستان کی مہر ثبت ہو ہے مسلم کانفرنس کے نظریاتی کارکن نے مزید کہا کہ ہمیں کسی بھی سیاسی کارکن سے اختلاف نہیں تاریخ میں علیحدگی پسند تحریک کے رہنما مسٹر امان اللہ خان مرحوم زندگی کے آخری اور مشکل ترین دن پاکستان ہی کی سرزمین راولپنڈی میں گزار کر آپنے خالق حقیقی سے ملے پھر آن کی میت کو کندہ بھی الحاق پاکستان کی سب سے بڑی جماعت کے صدر سردار عتیق احمد نے دیا مرحو م کا پاکستان میں قیام ہمارے لئے خوشی اور پھر ان لوگوں کے لیے یہ پیغام دے دیا کہ پاکستان ہی ہماری مظبوط پنا گاہ ہے چاہئے کشمیر پر سو نعرے لگائے جائیں آج مقبوضہ کشمیر کے کونے کونے پر کشمیر بنے گا پاکستان کا نعرہ لگتا ہے پاکستان کاسبز حلالی پرچم ان کا قومی جھنڈا بن چکا آج کشمیری جس ظلم کی چکی میں پس رہے ہیں آس کی مثال نہیں ملتی عمیر حیدر نے کہا کے ہمیں پاکستان کی سر زمین سے ۔لوگوں سے ۔معیشت سے ۔اداروں سے آور پھر چاروں صوبوں کی علامت اسمبلی سے نہ پہلے اختلاف کیا نہ اب ہوگا اختلاف اگر ہے تو صرف و صرف چند سیاستدانوں سے چند حکمرانوں سے چند پالیسی ساز اداروں سے ہوسکتا ہے پاکستان تو ہمارے لیے آخری حصار ہے اس رشتے کو اگر مضبوط کیا تو وہ صرف و صرف مسلم کانفرنس ہے یہی وجہ ہے کے مسلم کانفرنس اپنے قیام سے اب تک ایک ہی نظریے پر ایشو تبدیل کیے بغیر عمل پیرا ہے۔

 انھوں نے کہا کہ مجاہد اول سردار محمد عبدالقیوم خان مرحوم کے افکار و نظریات ہی واضع ثبوت ہے جس پر جماعت کا ہرکارکن صف بندی کیساتھ صدر مسلم کانفرنس سردار عتیق احمد کے شانہ بشانہ کھڑا ہے مسلم کانفرنس در حقیقت تحریک آزادی کشمیر کا نام ہے اور تحریک آزادی کشمیر اصل میں دفاع پاکستان ہے اور دفاع پاکستان اسلام کامظبوط قلعہ ہے۔ عمیر حیدر نے کہا کشمیر میں آزادی کا سورج ضرور طلوع ہوگا قربانی کا بعد ہی صلہ ملتا ہے کشمیری اس وقت دنیا کے سب سے بڑی جمہوریت کے دعویدار ملک بھارت کی بدترین دہشت گردی کا مقابلہ کر رہے ہیں آٹھ لاکھ بھاتی فوج کے مقابلے پانچ لاکھ کشمیری جانوں کی قربانیاں اقوام عالم ۔ہومن رائٹس کی تنظیموں جرنلسٹس گروپ آور یو این او کیلئے پیغام ہے کے کشمیری بھارت کے ساتھ نہیں بلکہ پاکستان کے ساتھ رہنا چاہتے ہیں چائے کچھ بھی ہو ۔