پنجاب کو حقیقی معنوں میں خوشحال،ترقی یافتہ اور فلاحی صوبہ بنانا ہمارا عزم ہے، میاں اسلم اقبال

 
0
579

اسلام آباد جون 21 (ٹی این ایس): صوبائی وزیر صنعت وتجارت میاں اسلم اقبال نے کہا ہے کہ کمزور طبقات کی مدد ایسا کار خیر ہے جس سے اللہ تعالی کی رضا حاصل ہوتی ہے،پاکستان تحریک انصاف کی حکومت فلاح عامہ کے ایسے منصوبے لارہی ہے جن سے عام آدمی کی زندگی میں آسانیا ں پیدا ہوں گی،ایسا فلاحی معاشرہ تشکیل دیں گے جس میں کمزور اور محروم معیشت طبقات کو تحفظ حاصل ہو،اس مقصد کیلئے حکومت ’’پنجاب احساس پروگرام‘‘ کا آغاز کررہی ہے، ان خیالات کا اظہار انہوں نے اپنے کیمپ آفس میں غرباء میں مالی امداد کے چیک تقسیم کرنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا،صوبائی وزیر نے غریب خاندانوں میں 10,10ہزارروپے مالیت کے چیک تقسیم کئے،صوبائی وزیر نے کہا کہ بے سہارا افراد کیلئے پناہ گاہوں کا قیام،سستے گھروں کی فراہمی کا پروگرام اور صحت کارڈ کا اجراء فلاحی ریاست کے قیام کی جانب اہم اقدام ہے،انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف صرف وعدوں پر نہیں بلکہ عملی اقدامات پر یقین رکھی ہے اور حکومت نے بے مثال فلاحی پروگرام شروع کرکے اس کا ثبوت بھی دیا ہے،انہوں نے کہا کہ3ارب روپے کی لاگت سے’’ باہمت بزرگ پروگرام ‘‘شروع کیا جارہا ہے جس کے تحت 65سال سے زائد عمر کے ایک لاکھ پچاس ہزار بزرگوں کو 2ہزار روپے ماہانہ مالی معاونت فراہم کی جائے گی،معذور افراد اور ان کے خاندانوں کی مشکلات میں کمی کیلئے ’’ہم قدم پروگرام‘‘کیلئے بجٹ میں 3ارب 50کروڑ روپے رکھے گئے ہیں اور اس پروگرام کے تحت 2لاکھ سے زائد افراد کو 2ہزار روپے ماہانہ کی مالی امداد دی جائے گی،بیواؤں اور یتیم بچوں کی کفالت کے لئے’’سرپرست پروگرام‘‘ بنایا گیا ہے جس کے تحت بیوہ خواتین کو 2ہزار روپے ماہانہ وظیفہ دیا جائے گا،انہوں نے کہا کہ صوبے کے تمام اضلاع کے بے سہارا افراد کیلئے پناہ گاہوں کے قیام کی منصوبہ بندی کر لی گئی ہے،آئندہ مالی سال میں ڈویژنل ہیڈکوارٹرز میں 9پناہ گاہیں بنائی جائیں گی۔
’’صحت انصاف کارڈ‘‘کے فقید المثال منصوبے کا دائرہ کار پنجاب کے تمام اضلاع تک بڑھایا جائے گا تاکہ زیادہ سے زیادہ غریب لوگ اس سہولت سے استفادہ کر سکیں،انہوں نے کہا کہ پنجاب کو حقیقی معنوں میں خوشحال،ترقی یافتہ اور فلاحی صوبہ بنانا ہمارا عزم ہے اور اس مقصد کے حصول کیلئے دن رات ایک کر دیں گے،صوبائی وزیر نے اپنے کیمپ آفس میں کھلی کچہری لگائی اور لوگوں کے مسائل بھی سنیں،بعض مسائل کے حل کیلئے موقع پر احکامات بھی جاری کئے۔