حکومت سندھ آنے والے انتخابات میں کامیاب ہونے کیلئے آئے روز سندھ کی عوام کو دلاسے دے رہی ہے ، ممتاز علی بھٹو

 
0
455

لاڑکانہ جولائی19(ٹی این ایس ): سندھ نیشنل فرنٹ کے چیئرمین سردار ممتاز علی خان بھٹو نے ایک بیان میں کہا ہے کہ حکومت سندھ آنے والے انتخابات میں کامیاب ہونے کیلئے آئے روز سندھ کی عوام کو دلاسے دے رہی ہے کہ ان کی تمام مشکلاتیں آگے چل کر دور ہوجائیں گی جس پر اب عوام اعتبار کرنے کیلئے تیار نہیں کیونکہ یہ بڑا سوال ہے کہ انہوں نے اپنے 14 سالہ حکمرانی میں کون سے کارنامے انجام دیے ہیں جو اب عوام ان پر یقین کرے گا جبکہ اس عرصے میں رشوت خوری کا طوفان کھڑا کرنے کے سوائے انہوں نے اور کوئی کارنامہ انجام نہیں دیا ہے اس لئے سندھ کی مشکلاتیں اتنی تو بڑھ گئی ہیں کہ عوام کا جینا حرام ہوگیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ شہید بھٹو کے بعد زیپلوں کی حکمرانی 15 سال رہی ہے جس میں 5 سال شہید بینظیر کی حکمرانی اور 10 سال زرداری کی حکمرانی کے گذر گئے ہیں۔ شہید بی بی کی حکمرانی کو کرپشن کی وجہ سے 2 مرتبہ ختم کیا گیا اور زرداری کی صدارت میں جو دو پرائم منسٹر آئے ان دونوں پر کرپشن کے مقدمات درج ہوئے اور خود زرداری پر کرپشن کے مقدمات کے علاوہ میموگیٹ کا مقدمہ درج ہوا جس میں اس نے آمریکی فوج کو دعوت دی تھی کہ پاکستان کی فوج پر کنٹرول کیا جائے وہ مقدمہ سپریم کورٹ میں زیر سماعت ہے، انہوں نے کہا کہ یہاں یہ بھی سوال اٹھتا ہے کہ سندھ میں نیب کو انہوں نے کارروائی کرنے سے کیوں روکا ہوا ہے؟ نیب کے اختیارات صرف کرپشن کی روکتھام کرنے کے ہیں جس پر حکومت سندھ کو کیوں اعتراض ہے؟ جبکہ ان کا اپنا اینٹی کرپشن ادارہ کہیں نظر نہیں آتا اور حکومت کی کنٹرول میں ہونے کی وجہ سے وہ بیکار ہوکر ختم ہو چکا ہے۔ یہ بھی سوال اٹھتا ہے کہ جب سندھ میں ایک ادارہ موجود ہے اور وہ بیکار ثابت ہوا ہے تو پھر نیا اینٹی کرپشن کا ادارہ کھولنے کا کیا مقصد ہے؟ جس کا جواب عوام کے پاس پہلے سے ہی موجود ہے کہ حکومت سندھ کرپشن کی روکتھام کے اداروں کو اپنے کنٹرول میں رکھنا چاہتی ہے اور وہ ادارے تب حرکت میں آئیں گے جب حکومت سندھ انہیں مخالفین کے پیچھے لگا دے گی۔ حیرت کی بات ہے کہ یہاں کرپشن اور لاقانونیت طویل عرصے سے انتہا پر ہے جس میں خود وزراء اور ان کے یار، دوست بڑے پئمانے پر ملوث ہیں اور خود حکومت میں ایسے وزراء اور مشیر موجود ہیں جو پہلے ہی کرپشن کے مقدمات میں جیل یاترائیں کر چکے ہیں۔ مطلب کہ سندھ کی عوام ان تمام باتوں کا سختی سے نوٹس لے کر اپنا بچاؤ نہیں کرے گی توپھر جو سانس جان میں باقی بچی ہوئی ہے وہ بھی زیپلے پی جائیں گے۔ واکا کرنا بس ہمارے سننا کام قوم کا۔