پاکستان ریلوے نے 70سالہ تاریخ میں 54ارب 59کروڑ روپے کا ریکارڈ ریونیوحاصل کیا

 
0
392

جدید سہولیات سے لیس نئی نان سٹاپ ٹرین ’’سرسید ایکسپریس‘‘ کا افتتاح (کل ) وزیر اعظم پاکستان عمران خان کریں گے، ایک سالہ کارکردگی رپورٹ عوام کو اور وزیر اعظم پاکستان کو 20اگست کو پیش کرونگا،وفاقی وزیرریلوے شیخ رشید احمد کی پریس کانفرنس
راولپنڈی جولائی 02 (ٹی این ایس): وفاقی وزیرریلوے شیخ رشید احمد نے کہاہے کہ مالی سال2018-19میں پاکستان ریلوے کے سالانہ خسارہ میں 4ارب روپے کی ریکارڈ کمی کر دی ہے ،مالی سال 2017-18میں پاکستان ریلوے کا سا لانہ خسارہ 36ارب62کروڑ روپے تھا جو 4ارب3کروڑ روپے کم ہو کر 32ارب59(انسٹھ )کروڑ روپے رہ گیا ،جدید سہولیات سے لیس نئی نان سٹاپ ٹرین ’’سرسید ایکسپریس‘‘ کا افتتاح 03جولائی کو وزیر اعظم پاکستان عمران خان کریں گے ،بطور وزیر ریلوے اپنی ایک سالہ کارکردگی کی رپورٹ عوام کو اور وزیر اعظم پاکستان کو 20اگست کو پیش کرونگا،سرسید ایکسپریس 24ویں نئی مسافر ٹرین ہے،قبل ازیں 4نئی مال بردار ٹرینیںبھی چلائی ہیں، سر سید ایکسپر یس راولپنڈی تا کراچی براستہ فیصل آباد جائیگی ، ٹرین کی روانگی سے قبل ہی اگلے ڈیڑھ ماہ کیلئے ایڈوانس بکنگ بھی مکمل ہو چکی ہے۔
ان خیالات کا اظہار وفاقی وزیر ریلوے نے منگل کو راولپنڈی ریلوے اسٹیشن پرنئی ٹرین سرسید ایکسپریس کے حوالے سے ایک پریس کانفرنس کے موقع پر کیا ۔قبل ازیں وفاقی وزیرریلوے شیخ رشید احمد نے ریلوے حکام کے ہمراہ 03جولائی کو وزیر اعظم پاکستان عمران خان کی راولپنڈی اسٹیشن آمد کے حوالے سے سیکورٹی سمیت دیگر انتظامات کا تفصیلی جائزہ لیا ۔اس موقع پر چیئرمین ریلوے سکندر سلطان ،چیف ایگزیکٹو آّفیسر پاکستان ریلوے آفتاب اکبر ،ممبر فنانس ملک منظور ،ڈویژنل سپرینٹنڈنٹ پاکستان ریلوے راولپنڈی ڈویژن منور شاہ ،ایس پی ریلوے پولیس راجہ ظہیر و دیگر بھی موجود تھے ۔
وفاقی وزیرریلوے شیخ رشید احمد نے ریلوے حکام کو تمام تر انتظامات کو جلدی حتمی شکل دینے کی ہدایت کی اور کہاکہ وزیر اعظم پاکستان عمران خان کی ریلوے اسٹیشن راولپنڈی آمد پنڈی کے عوام کا اعزاز ہے جو اپنے قائد کا شاندار استقبال کریں گے ۔پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیرریلوے شیخ رشید احمد نے کہاکہ ہم انشاء اللہ وزیر اعظم عمران خان کے دور حکومت میںپاکستان ریلوے کا خسارہ زیرو پر لے آئیں گے،یہ پاکستان ریلوے کی گزشتہ 4دہائیوںکی تاریخ کا ایک ریکارڈ ہے،تاریخ میں پہلی دفعہ پاکستان ریلوے خسارے سے نکلنے کی طرف چل پڑی ہے، اس کیلئے اللہ کا شکر ادا کر تا ہوں اور ریلوے کے مزدوروں ، ورکروں اور افسران کو مبارکباد پیش کر تا ہوںجنہوں نے یہ تاریخی کارنامہ انجام دینے میں میر ی مدد کی ۔
انہوں نے کہاکہ ہائی سپیڈ ڈیزل کی قیمتوںمیں اضافے کی وجہ 2ارب روپے کے اضافی اخراجا ت بھی اس مالی سال میں برداشت کئے ہیں ورنہ ہم اس سالانہ خسارے کو2ارب روپے مزید کم کر سکتے تھے،الحمداللہ پاکستان ریلوے نے اپنی 70سالہ تاریخ کا سب سے بڑا ریونیو اکٹھا کیا ہے،ہم نے مالی سال2018-19میں 54ارب 59کروڑ روپے ریونیو جمع کیا ہے جوکہ پچھلے سال 49ارب 50کروڑ روپے تھا ، پچھلی حکومت کے آخری مالی سال کے مقابلے میںیہ آمدن 5ارب 90لاکھ روپے زیادہ ہے۔
یہ ایک نیا تاریخی ریکار ڈ ہے جوپاکستان ریلوے نے 30جون2019کو قائم کیا ۔وفاقی وزیر نے کہا کہ ہم نے ان اخراجات میں اضافی پے اینڈ پنشن اور تیل کی بڑھتی ہوئی قیمتوں کی وجہ سے 3ارب33کروڑ روپے کے اضافی مالی بوجھ کو بھی برداشت کیا ہے۔ 24نئی ٹرینیں چلانے کے باوجودہم نی35لاکھ لیٹر فیول کی بچت کی ہے۔ اگر ہم نئی ٹرینیں نہ چلاتے تو ہم مزید 70لاکھ لیٹر ڈیزل بچا سکتے تھے۔
ہم نے نئی ٹرینوں کے ذریعے 60لاکھ نئے مسافروں کااضافہ کیا ہے ۔آج پاکستان ریلوے سے سفر کرنیوالوں کی تعدادساڑھے چھ کروڑتک پہنچ چکی ہے۔اگلے مالی سال ان مسافروں کی تعداد7کروڑ ہو جائے گی۔ نئی پسنجر کوچز آنے کے بعد ہم ایک کروڑ مسافر اور 20فیصد تک مال بردار میں اضافہ کر یں گے۔انہوں نے کہاکہ آج بھی ریل خسارے میں ہے اور آج بھی آئے روز ڈی ریلمنٹ اور حادثات کے واقعات پیش آ رہے ہیں۔
میں ان سب کا ذمہ دار پچھلی حکومتوںکو سمجھتا ہوں کہ جنہوں نے ریلو ے انفر اسٹریکچر پر پیسہ نہیں لگا یا ۔ صرف خریداری اور کمیشن پر زور دیا۔سندھ میں نوابشاہ اور روہڑی ٹریک پر پچھلے پانچ سالوں میں صرف2ارب32کروڑ روپے خر چ کئے گے۔یہ وہ علاقہ ہے جہاں آج بھی سب سے زیادہ حادثات ہوتے ہیں۔پچھلاوزیر ریلوے بہت شور کرتا ہے کہ عمران خان کی حکومت نے پاکستان ریلوے کا سا لانہ ترقیاتی بجٹ 40ارب سے کم کر کے صرف 16ارب کر دیا گیا ہے ۔
میں ریکارڈ کی درستگی کر تے ہوئے ان کوبتانا چاہتا ہوںکہ پچھلی حکومت صرف بجٹ کاغذوں میں تر قیاتی فنڈ جاری کر تی تھی ۔مالی سال2017-18میں ریلوے کو 42ارب کا بجٹ دیا گیا لیکن ریلیز صرف 15ارب60کروڑ روپے کیے گئے ۔صرف 2016-17میں انجنوں کی خرایدری کے لئے 50ارب دئیے گے ۔یہ تمام اعداو شمار وزار ت خزانہ ، وزارت پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ اور پاکستان ریلوے کے اکاؤنٹ سے باقاعدہ تصدیق شدہ ہیں۔
اس موقع پر انہوں نے کہاکہ قبل ازیں ریلوے کا کمانڈ اینڈ کنٹرول قطبال کے پٹواری کے دفتر سے بری حالت میں تھا تاھم اب وزیر اعظم عمران خان اسی مہینے میں ریلوے کے جدید ترین کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹرکا افتتاح بھی کر یں گے۔ جس سے ریلوے کے نظام میں ایک نیا انقلاب آئے گا۔وفاقی وزیر نے کہاکہ ہم نے بغیر اخراجات کے ریلوے لائیو ٹریکنگ لانچ کیا جس سی10لاکھ مسافراپنے موبائل کے ذریعے مستفید ہو رہے ہیں۔انشاء اللہ ML-Iبھی ہمارے دور میں مکمل ہو گا اور رائل پام کنٹری کلب کا نیا آکشن بھی ہم ہی کر ینگے۔