آصف زرداری کا حفیظ شیخ کو جیل میں ڈالنے کا مطالبہ

 
0
314

حکومت حفیظ شیخ کو بھی جیل میں ڈالے اور پوچھے ہزاروں کروڑ روپے کہاں گئے۔ آصف زرداری
اسلام آباد جولائی 29 (ٹی این ایس): :پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین اور سابق صدر آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ حکومت حفیظ شیخ کو بھی جیل میں ڈالے اور پوچھے ہزاروں کروڑ روپے کہاں گئے۔اس حوالے سے میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ اسلام آباد کی احتساب عدالت میں میگا منی لانڈرنگ کیس سے متعلق آصف زرداری کے خلاف پارک لین ریفرنس کی سماعت ہوئی۔سماعت میں پیشی کے لئے سابق صدر آصف علی زرداری کو سخت سکیورٹی میں عدالت پیش کیا گیا۔
عدالت پیشی کے موقع پر آصف علی زرداری نے میڈیا سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان کا نام لیے بغیر کہا کہ وہ کہتے ہیں ہیں ہزاروں کروڑوں کھا گئے۔پھر عبدالحفیظ شیخ کو بھی پکڑے ہمارے ساتھ۔عبدالحفیظ شیخ کو جیل میں ڈالیں اور پوچھیں کہاں ہیں ہزاروں کروڑوں۔جبکہ دوسری جانب نیب کی استدعا پر آصف علی زرداری اور فریال تالپور کے جسمانی ریمانڈ میں 10 روز کی توسیع کردی گئی ہے ۔
عدالت نے ملزمان کو آٹھ اگست کو کو دوبارہ پیش ہونے کا حکم دیا ہے۔یاد رہے 10 جون کو جعلی بینک اکاوٴنٹس کیس میں اسلام آباد ہائی کورٹ نے سابق صدر آصف زرداری اور فریال تالپور کی درخواست ضمانت مسترد کردی تھی اور گرفتار کرنے کا حکم دیا تھا۔ جس کے بعد نیب ٹیم نے سابق صدر آصف زرداری اور فریال تالپور کو گرفتار کرلیا تھا، بعد ازاں دونوں کو احتساب عدالت میں پیش کیا گیا ، جہاں عدالت نے آصف زرداری اور فریال تالپور جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے کردیا تھا۔
جب کہ دوسری جانب بتایا گیا ہے کہ سابق صدر پاکستان آصف علی زرداری اور اُن کی ہمشیرہ فریال تالپور کے خلاف مزید جعلی اکاؤنٹس کیس میں مزید ثبوت ہاتھ لگ گئے ہیں۔جس کے بعد دونوں بہن بھائی کے گرد گھیرا مزید تنگ ہوتا جا رہا ہے۔ ذرائع کے مطابق بلاول ہاؤس کے اطراف 10 پلاٹ خریدے گئے، ان تمام پلاٹوں کی ادائیگی جعلی اکاؤنٹس سے کی گئی۔ نیب ٹیم نے خریداری کے لیے بینک ٹرانزیکشن کے شواہد حاصل کر لیے ہیں۔
ذرائع نے اپنے دعویٰ میں مزید کہا ہے کہ کہ کلفٹن بلاک3اسکیم 5کے پلاٹ نمبر ایف 1سے ایف10تک کے خریدے گئے ان دس پلاٹوں کی خریداری کے لیے ادائیگی جعلی اکاؤنٹ سے کی گئی۔ خریدی گئی جائیداد کا کراچیڈویلپمنٹ اتھارٹی (کے ڈی اے) حکام نے غیرقانونی انضمام بھی کیا۔ رقم ایک سال کے دوران 3بینکوں کے13اکاوٴنٹ سے ادا کی گئی۔ نیب نے کہا انضمام کے لیے کے ڈی اے کوزرداری گروپ کے لیٹر ہیڈپردرخواست دی گئی۔
ان پلاٹوں کا انضمام 2012میں سابق ڈی جی منظور قادر کاکا نے کیا جبکہ ڈائریکٹر کمرشل کے ڈی اے ،جے آئی ٹی کیس میں گرفتارنجم الزمان متعلقہ فائلوں پر دستخط کیے۔ ذرائع کا کہنا تھا زرداری گروپ کی مجاز ڈائریکٹر فریال تالپور کے نام انضمام کی منطوری دی گئی۔ جعلی اکاوٴنٹ سے خریدے گئے پلاٹوں کا رقبہ 20ہزار مربع گزہے۔