میرے خلاف بیان دیا اب یہاں کیا لینے آئے ہو؟۔ مریم نواز کا عدالت پیشی پر عطااللہ تارڑ پر اظہارِ برہمی
لاہور ستمبر 14 (ٹی این ایس): جج ارشد ملک ویڈیو سکینڈل سے متعلق سپریم کورٹ میں پیش ایف آئی اے کی تحقیقاتی رپورٹ کی تفصیلات سامنے تھیں۔ شہباز شریف سمیت خواجہ آصف اور احسن اقبال نے بھی ویڈیو سکینڈل کا ملبہ مریم نواز پر ڈال دیا تھا۔ سپریم کورٹ میں جمع کرائی گئی رپورٹ کے مطابق ایف آئی اے نے شہباز شریف سے سوال کیا کہ پریس کانفرنس میں مریم صفدر کا مخاطب کون سا ادارہ تھا ؟جس پر انہوں نے جواب دیا کہ یہ مریم نواز سے پوچھیں۔
شہباز شریف نے بیان میں کہا کہ جج کی ویڈیو کا مریم صفدر نے پریس کانفرنس سے چند گھنٹے قبل بتایا۔ارشد ملک کی قابل اعتراض ویڈیو دیکھی نہ اس کا علم ہے۔مریم نواز نے آڈیو اور ویڈیو الگ ریکارڈ کرنے کا بتایا۔احسن اقبال خواجہ آصف اور عطا اللہ تارڑ نے بھی تفتیش کے دوران شہبازشریف والا موقف اپنایا۔ پاکستان مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف اور ان کی صاحبزادی مریم نواز ویڈیو سکینڈل کے معاملے پر پارٹی رہنماؤں سے سخت نالاں ہیں۔
اس حوالے سے معروف صحافی رانا عظیم نے انکشاف کیا ہے کہ مریم نواز نے عدالت پیشی کے موقع پر عطااللہ تارڑ کو ڈانٹ پلاتے ہوئے کہا کہ اب آپ یہاں کیا لینے آئے ہیں۔جب کہ دوسری جانب یہ بھی کہا جا رہا ہے کہ نواز شریف کا ویڈیو سکینڈل میں مریم نواز کے خلاف بیان دینے والے لیگی رہنماؤں کے خلاف سخت ایکشن لینے کا فیصلہ کیا ہے۔انہوں نے بیان دینے والے رہنماؤں کو پارٹی سے نکالنے یا سائیڈلائن کرنے کا فیصلہ کیا ہے،بیان دینے والوں میں شہباز شریف، احسن اقبال اور خواجہ آصف شامل ہیں۔
بتایا گیا ہے کہ ن لیگ کے رہنماؤں کے بیانات پر مریم نواز اور نواز شریف سخت نالاں ہیں۔نواز شریف نے اپنے قریبی ساتھیوں کو پیغام دیا ہے کہ آنے والے دنوں میں جیسے ہی حالات ٹھیک ہوں گے تو جن رہنماؤں نے مریم نواز کے خلاف بیان دئیے ہیں انہیں پارٹی پوزیشن سے الگ کر دیا جائے گا۔