سندھ حکومت نے انگریز دور کے پولیس قانون میں ترامیم کا فیصلہ کیا ہے، ضیاء الحسن لنجار ، وزیر قانون سندھ

 
0
919

کراچی جولائی20(ٹی این ایس ):سندھ کے وزیر قانون و جیل خانہ جات ضیاء الحسن لنجار نے کہا ہے کہ سندھ حکومت نے انگریز دور کے پولیس قانون میں ترامیم کا فیصلہ کیا ہے، 21 ویں صدی کے باوجود ابھی تک 1861کے انگریزوں کا پولیس قانون نافذ ہے جس میں ترمیم کرکے پولیس ایکٹ 2017 متعارف کرایا جائیگا۔ ان خیالات کااظہارانہوں نے مجوزہ پولیس ایکٹ دوہزار سترہ پر دوسرے اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ سندھ پولیس کی سربراہی بھی تبدیل ہوگی، نئی سندھ پولیس اتھارٹی کا سربراہ وزیراعلی ہوگا،مجوزہ پولیس ایکٹ دوہزار سترہ پولیس اصلاحات کو جلد حتمی شکل دیکر سندھ اسمبلی میں منظوری کیلئے پیش کریں گے.انہوں نے کہاکہ سندہ حکومت پر بھی کیپی کیپولیس ریفارمز کااثر ہوگا،کے پی کے پولیس ایکٹ سے مدد لی ہے، آئی جی سندھ سمیت اعلی پولیس افسران کی مدت ملازمت کا تعین کیا جائے گا، سندھ پولیس افسران کا نیا پولیس سروس کیڈر متعارف ہوگا، پولیس سروس کیڈر کے تحت براہ راست ڈی ایس پیز کا تقرر ہوسکے گا، کمیونٹی پولیس نظام صوبائی سطح پر ہوگی. انہوں نے کہا کہ جس میں بڑے پیمانی پر پولیس اصلاحات لانا چاہتے ہیں، قوانین میں ترمیم کے لیے آئی جی کو ہٹانے سے جوڑ نا بلاوجہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ صوبائی پولیس اتھارٹی بنانے کی تجویز ہے، اتھارٹی کے سربراہ وزیراعلی سندھ ہونگے. انہوں نے کہا کہ کمیونٹی پولیس کا نظام متعارف کرانے کی بھی تجویز شامل ہے، صوبائی پولیس سروس اتھارٹی بھی بنانے کی بھی تجویز ہے. انہوں نے کہا کہ ایسا پولیس ایکٹ لانا چاہتے ہیں جس سے عوام کا فائدہ ہو، پولیس کے اختیارات اوراقدامات پر چیک اینڈ بیلنس ہونا چاہیے، پولیس مانیٹرنگ اینڈکوآرڈینشن کمیٹی نئے قانون کے تحت بنائیں گے. انہوں نے مزید کہا کہ اپنے عوام اور صوبے کے لیے قانون میں ترامیم تبدیلی کرسکتے ہیں۔اجلاس میں سیکریٹری داخلہ، سیکریٹری قانون، ایڈوکیٹ جنرل ضمیر گھمرو، ثناء اللہ عباسی، پراسیکیوٹر جنرل شہادت اعوان اور دیگر شریک تھے۔