لاہور اکتوبر 23 (ٹی این ایس): سابق وزیراعظم نواز شریف کی صاحبزادی اور مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز کو اسپتال میں زیر علاج والد سے ملاقات کی اجازت نہیں دی گئی جس پر سوشل میڈیا پر ایک طوفان برپا کر دیا گیا ۔ تاہم اب مریم نواز کی درخواست مسترد ہونے کی وجہ سامنے آ گئی ہے۔ باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز نے عدالت سے زبانی درخواست کی تھی۔
تحریری درخواست نہیں دی تھی جس کی وجہ سے عدالت نے مریم نواز کو والد سے ملاقات کی اجازت نہیں دی۔ ذرائع کے مطابق سابق وزیراعظم نواز شریف سے ملاقات کے لیے مریم نواز کو تحریری اجازت دینی چاہئیے تھی لیکن انہوں نے ایسا کرنے کی بجائے زبانی ہی عدالت سے درخواست کی جسے عدالت نے مسترد کر دیا۔ عدالت کی جانب سے زبانی درخواست مسترد کیے جانے کے بعد سوشل میڈیا پر مسلم لیگ ن کے رہنماؤں اور کارکنوں کی جانب سے موجودہ حکومت کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا کہ ایک بیٹی کو بیمار والد سے ملاقات کی اجازت تک نہیں جا رہی حالانکہ حقیقت یہ ہے کہ مریم نواز نے عدالت کو اس حوالے سے کوئی تحریری درخواست ہی نہیں دی۔
عدالت میں پیشی کے موقع پر مریم نواز کا کہنا تھا کہ جج صاحب سے میاں صاحب سے ملاقات کی درخواست کی انہوں نے انکار کر دیا۔ انہوں نے کہا کہ میں نے عدالت سے درخواست کی تھی کہ والد کی طبعیت خراب ہے جس وجہ سے پریشان ہوں۔ جیل واپسی سے قبل والد سے ایک گھنٹے کی ملاقات کی اجازت دی جائے۔ جب مریم نواز سے صحافی نے سوال کیا کہ آپ کی صحت کیسی ہے؟ تو انہوں نے کہا کہ الحمد اللہ میں بلکل ٹھیک ہوں۔
یاد رہے کہ سابق وزیراعظم نواز شریف کو دو روز قبل طبیعت خراب ہونے پر نیب لاہور آفس سے سروسز اسپتال منتقل کیا گیا تھا جس کے بعد وہ وہیں زیر علاج ہیں۔