دین سے دوری اورشامت اعمال، مخلص حکمرانوں سے محروم ہیں ، مفتی محمد نعیم

 
0
434

کراچی جولائی21(ٹی این ایس): جامعہ بنوریہ عالمیہ کے رئیس وشیخ الحدیث مفتی محمد نعیم نے کہاکہ دین سے دوری اور شامت اعمال مخلص حکمرانوں سے محروم ہیں ،جمہوریت کا نام پر لوٹ گھسوٹ جاری رکھنے والوں کیخلاف بلاامتیاز احتساب قوم کی امنگ ہے، مگر حکمران قانون وآئین کو اپنی مرضی کے مطابق استعمال کرتے ہیں ، پاناما کیس عوام کو الجھانے کا حربہ ہے، حکمران وسیاستدان قوم کا وقت ضائع کررہے ہیں ، دنیا میں اسلامی انقلاب کیلئے مسلمانوں کو اجتماعی اعمال پر توجہ اور سنت نبوی ﷺکو فروغ دینا ہوگا ، مغربی کلچر ،نت نئے فیشن اور فتنے موجودہ معاشرتی برائیوں میں اضافے کے بدترین اسباب ہیں، مسلمانوں کی کامیابی کا رازنیک اعمال اتباع سنت میں ہے ۔ جمعرات کو جامعہ بنوریہ عالمیہ میں نئے تعلیمی سال کے آغاز کے پر استاتذہ کرام کا اجلاس ہوا جس میں نئے داخلوں اور انتظامات کا جائزہ لیاگیا ، اس موقع پر طلبہ واساتذہ سے خطاب کرتے ہوئے مفتی محمد نعیم نے کہاکہ اسلامی تعلیمات میں استاد کو شفیق اور روحانی والد کا درجہ دیاگیاہے ،کیونکہ والدین کے بعدا ساتذہ کا معاشرے کو درست سمت چلانے میں اہم کردار ہوتاہے اور استاد کیلئے لازم ہے کہ وہ ہر بچے کو اپنا بچہ سمجھ کر تعلیم وتربیت کرے ، انہو ں نے مزید کہاکہ معاشرے میں پھیلی ہوئی برائیوں کے خاتمہ کیلئے اساتذہ کو اہم کردار ادا کرنے کی ضرورت ہے اس وقت مسلم نسل نو دین سے دور ی کے باعث تباہی کے دھانے پہنچ گئی ہے ،

انہوں نے کہاکہ پوری اسلامی دنیا اس وقت دگرگوں حالات کا شکارہے ہر روز نت نئے فیشن اور فتنے معاشرتی زوال کا سبب بن رہے ہیں ، انہوں نے کہاکہ منشیات کااستعمال ،نماز و ں میں سستی ، قرآن سے دوری ، غیبت ، چوری ، زنا، رشوت خوری سمیت دیگر امراض روحانی مسلم معاشروں کو دمک کی طرح کھوکھلا کررہے ہیں،انہوں نے کہاکہ نوجوان سنت نبوی ﷺ کو فروغ دیکر معاشرے میں پھیلی برائیوں کا خاتمہ کرنے میں اہم کردار ادا کرسکتے ہیں ۔انہوں نے کہاکہ بیرونی فیشن کی بجائے سنت نبوی ﷺ اور فتنوں میں پڑھنے کے بجائے دین پر عمل کرنا ہوگااور ہمیں سوچنا ہوگاکہ کہ دنیامیں پونے دو ارب کی تعدادکے باوجود مسلمان ہر جگہ ظلم وستم کا شکار ہیں ، دعائیں قبول نہیں ہورہی ہے کیونکہ ہمارے اعمال کمزور ہیں ورنہ حضور کے زمانے میں صحابہ کرام کو کوئی مشکل یا کوئی ضرورت پیش آتی تو وہ فوری دو رکعت نماز پڑھ کر اللہ کے حضور مانگتے اور انہیں مل جاتاتھا ،انہوں نے کہاکہ وطن عزیزبھی اجتماعی بداعمالی کے باعث مخلص حکمران سے محروم ہیں جس شاخ پر دیکھو چور ہی چور دیکھائی دیتے ہیں ، وزیر اعظم کیخلاف پاناما کے حوالے سے ایکشن لینا قابل تحسین عمل تھا مگر صرف نوازشریف ہی نہیں بلکہ تمام سیاستدانوں کا احتساب ضروری ہے پاناماکیس میں عوام کو الجھا کر حکمران اپنے اقتدار کی مدت پوری کررہے ہیں اور قوم کا وقت ضائع کیاجارہاہے