لاہور جولائی23 (ٹی این ایس):پاکستان ریلویز کے ترجمان نے ٹرین ڈرائیوروں کے ایک گروپ کی طرف سے بعض مقامات ٹرین آپریشن روکنے کی دھمکیوں اور ملازمین کو ورغلانے اور دھمکانے کی شدید مذمت کی ہے اور ڈرائیوروں سے درخواست کی ہے کہ وہ مسافروں کے لئے مشکلات پیدا نہ کریں کہ پاکستان ریلویز کی انتظامیہ ان کے تمام جائز مطالبات تسلیم کرنے کی یقین دہانی کروا چکی ہے۔
ترجمان نے واضح کیا ہے کہ ڈرائیوروں کے اس گروپ کے ساتھ پاکستان ریلویز کی اعلیٰ انتظامیہ رابطے میں ہے اور انہیں اپ گریڈیشن سمیت دیگر تمام مسائل کو میرٹ اور انصاف کے تقاضوں کے تحت حل کیا جائے گا۔
ترجمان نے کہا کہ پاکستان ریلویز کی انتظامیہ جن مطالبات پر ڈرائیوروں کے اس گروپ کے ساتھ بات چیت میں مصروف ہے ان میں سب سے پہلا اوراہم مطالبہ ان ڈرائیوروں کی بحالی ہے جنہوں نے اپنی ذمہ داریوں میں مجرمانہ غفلت کا مظاہرہ کیا، عوام ایکسپریس، زکریا ایکسپریس اور مال بردار گاڑیوں کے حادثات کے بعد طویل تحقیقات میں جانی اور مالی نقصان کے ذمہ دار قرار پائے۔ پاکستان ریلویز کی انتظامیہ اس پر واضح ہے کہ ایسے حادثات کے ذمہ دار ڈرائیوروں کی ملازمت سے برخواستگی کا فیصلہ کسی دباو یا بلیک میلنگ سے واپس نہیں لیا جائے گا۔ اس مطالبے کو انتہائی سنگین نتائج کا حامل سمجھتے ہوئے تسلیم کرنے سے معذرت کر لی گئی ہے۔
ڈرائیوروں کا مطالبہ ہے کہ ان کو کسی بھی غلطی یا جرم پر جاری ہونے والی تمام محکمانہ چارج شیٹوں کو بہ یک جنیش قلم واپس لے لیا جائے،اس پر انہیں یقین دہانی کروائی جاتی ہے کہ تمام چارج شیٹس پر ہمدردانہ غور کرتے ہوئے محکمے کے مفاد میں انصاف کے تحت فیصلے کئے جائیں گے۔
ہڑتالی اور احتجاجی گروپ کامطالبہ ہے کہ ڈرائیوروں، اسسٹنٹ ڈرائیوروں اور ڈپٹی ڈرائیوروں کے گریڈ بڑھا دئیے جائیں، اس پر محکمے کی طرف سے یقین دہانی کروائی گئی ہے کہ ری سٹرکچرنگ اور اپ گریڈیشن کے لئے قائم کمیٹی کا اجلاس آج ( ہفتے کے روز) بھی منعقد ہوا اوراس سلسلے میں وزیرریلویز اس عمل کو جلد از جلد مکمل کرنے کی ہدایت کر چکے ہیں جس کی باقاعدہ خبر بھی میڈیا کو جاری کی جا چکی ہے۔
ہڑتالی گروپ کامطالب ہے کہ ہر سو میل کے سفر پر انہیں ایک دن کی زائد تنخواہ دی جائے جو غیر منصفانہ ہے، ریلوے ڈپیارٹمنٹ پہلے ہی ڈرائیوروں کو مائیلج الاونس دے رہا ہے اور مختلف کیٹیگریز میں 45 سے 50 فیصد اضافے کی سمری ارسال کی جا چکی ہے جو منسٹری آف فنانس کے پاس ہے۔ اسی طرح بجلی کے بلوں اور سال ٰمیں دو مرتبہ ڈرائیوروں کی نظر کے معائنہ نہ کرے بارے بھی مطالبات ہیں جن پر پیر کے روز انہیں بات چیت کی دعوت دی گئی ہے۔
پاکستان ریلویز کے ترجمان نے کہا ہے کہ انتظامیہ اپنے کارکنوں کو اپنے سر کا تاج سمجھتی ہے اور اسے پاکستان ریلوے کے ہزاروں کارکنوں کی دن رات کی محنت پر فخر ہے جنہوں نے اس دم توڑتے ادارے کو زندگی بخشی مگر چند لوگ اپنے مفادات کے لئے اپنے ادارے کی ساکھ سے کھیل رہے ہیں۔ یہ امر دوٹوک انداز میں واضح کیا جاتا ہے کہ پاکستان ریلویز ٹرین آپریشن روکنے والوں کے خلاف قانونی کارروائی کا حق محفوظ رکھتا ہے اور یہ کہ اپنے مطالبات کے لئے رات کے بارہ بجے ٹرینیں روکنے کا عمل انتہائی غیر اخلاقی اور دہشت گردی کے مترادف قرار دیتا ہے کہ ٹرینوں میں خواتین، بچوں اور بزرگوں کے علاوہ بیمار مسافر بھی موجود ہیں۔
پاکستان ریلویز کے ترجمان نے کہا کہ انتظامیہ کی نظر میں سب سے خوفناک مطالبہ سنگین حادثات میں ملوث ڈرائیوروں کی برطرفی واپس لینے کا مطالبہ ہے اوریہ مطالبہ اتنا شرمناک ہے کہ انتظامیہ اس پر کچھ لو اور کچھ دو کے تحت بھی بات کرنے کو اپنے مسافروں کی زندگیوں سے کھیلنے کے مترادف سمجھتی ہے۔ پاکستنا ریلویز کے سی ای او ، اے جی ایم ٹریفک۔ سی او پی ایس سمیت دیگر حکام اس وقت بھی ریلوے ہیڈکوارٹرز میں موجود ہیں اور ٹرین آپریشن کو جاری رکھںے کے لئے رابطے اور کوششیں کر رہے ہیں۔ ترجمان نے امید ظاہر کی کہ محب وطن اور قانون پسند ریلوے ملازمین متحد ہو کر اس ہڑتالی ٹولے کی شرپسدانہ ہڑتال کو ناکام بنا دیں گے جبکہ دوسری طرف ٹرین آپریشن روکنے والوں کے خلاف انسداد دہشت گردی کے قانون سیون اے ٹی اے کے تحت مقدمات درج کرنے اور گرفتاریوں کا فیصلہ کر لیا گیا ہے۔