بچوں پر جنسی تشدد کے واقعات میں اضافہ تشویش ناک اور قابل مذمت ہے‘میاں مقصود احمد

 
0
396

لاہور جولائی24(ٹی این ایس )امیر جماعت اسلامی پنجاب میاں مقصود احمد نے کہاہے کہ میڈیا رپورٹس کے مطابق پاکستان میں بچوں پر جنسی تشدد میں10فیصد اضافہ ہواہے جوکہ انتہائی قابل مذمت اور حکمرانوں کے لیے لمحہ فکریہ ہے۔تشویش ناک امرتویہ ہے کہ ان کی روک تھام کے لیے پولیس اور دیگر متعلقہ اداروں کی کارکردگی نہ ہونے کے برابر ہے۔ بچوں پر جنسی تشدد میں کمی کی بجائے اضافہ حکومت وقت کی غیر سنجیدگی کی علامت ہے۔انہوں نے کہاکہ پاکستان میں2کروڑ بچے یومیہ اجرت پر محنت مزدوری کرنے پر مجبور ہیں۔جو بچے اسکولوں میں نظر آنے چاہئیں وہ پٹرول پمپوں،ہوٹلوں،اینٹوں کے بھٹوں،ورکشاپس اور کوڑاکرکٹ چنتے نظر آتے ہیں۔صوبائی دارالحکومت میں9سال سے15سال کی عمر تک کے80ہزار بچے چائلڈ لیبر پر مجبور ہیں۔حکومت کی چائلڈ لیبر کے خلاف جاری مہم عملاً ناکام ہوچکی ہے۔انہوں نے کہاکہ 2015-16میں2410بچیوں اور1729بچوں کو جنسی تشددکانشانہ بنایاگیا۔اسی دورانیے میں100سے زائد بچوں کو تشدد کے بعد قتل کردیا گیا۔

انہوں نے کہاکہ دولت کی غیر منصفانہ تقسیم نے غریب کو مزیدغریب اور امیر کو مزید امیر تربنادیا ہے۔ کسی بھی قوم کے مستقبل کا انحصار نوجوانوں کی مثبت تعلیم وتربیت پر ہوتا ہے۔جب حکومت کی جانب سے چشم پوشی کرتے ہوئے ان بچوں کی ٹھیک طرح تعلیم وتربیت کابندوبست ہی نہیں کیاجائے گا تونوجوانوں میں کمتری کااحساس انہیں جرائم کی دنیا کی طرف رغبت دے گا اور وہ اچھے شہری بننے کی بجائے مجرم بن کر اپنی محرومیوں کا ازالہ کرنے کے لیے جائزوناجائز حربے استعمال کرنے سے بھی گریز نہیں کریں گے۔انہوں نے کہاکہ معصوم بچوں کاجنسی استحصال کاسلسلہ بندکرنے کے لیے حکومت اپنی ذمہ داری اداکرے اور اس مجرمانہ فعل کاارتکاب کرنے والے افراد کے خلاف سخت ترین کارروائی عمل میں لائی جائے۔انہوں نے مزیدکہاکہ حکمرانوں نے چائلڈلیبر قوانین تو بے شماربنائے ہیں مگر بدقسمتی سے ان عمل درآمد نہیں کیاگیا۔لوگوں میں اس حوالے سے شعورکی کمی ہے۔کچھ نام نہاد این جی اوزاپنے غیر ملکی ایجنڈے کی تکمیل کے لیے پاکستان کے چہرے کو مسخ کرکے دنیا کے سامنے پیش کررہی ہیں۔