قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے ہاؤس اینڈ لا ئبریری کاڈپٹی سپیکر مرتضیٰ جاوید عباسی کی زیر صدارت اجلاس

 
0
419

اسلام آباد جولائی 26 (ٹی این ایس) قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے ہاؤس اینڈ لا ئبریری نے پارلیمنٹ لاجز میں اضافی فیملی سویٹس اور سر ونٹ کواٹرز کی تعمیر میں ناکامی پر شدید برہمی کا اظہار کیا اور CDAکو معاملے کو فوری حل کرنے کی ہدایت جاری کی ۔منگل کے روزپارلیمنٹ ہاؤس میں ڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی مرتضیٰ جاوید عباسی کی صدارت میں منعقد ہونے والے ہاؤس اینڈ لا ئبریری کے اجلاس میں ممبران پارلیمان کے لئے اضافی فیملی سوئٹ سمیت NAECHSممبران کو پلاٹ کی الاٹمنٹ، پارلیمنٹ ہاؤس کا بجٹ اور مینٹیننس اور قومی اسمبلی لائبریری کی اپ گریڈیشن کے معاملات زیر بحث آئے۔میٹنگ میں ڈپٹی سپیکر نے اضافی فیملی سویٹس کی تعمیر میں ناکامی پر شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ منصوبہ 2011میں شر وع کیا گیا تھا اور شیڈول کے مطابق اس کو 2013میں مکمل ہونا تھا تا ہم تعمیر اتی فر م اور کیپٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی CDA) ( کی نااہلی کی وجہ سے اب تک مکمل نہیں ہو سکا ۔انہوں نے کہا کہ تعمیراتی فرم کو اس منصوبے کو مکمل کرنے کے لیے 3سال کا اضافی وقت بھی دیا گیا اور فرم کی مینجمنٹ نے کمیٹی کے اجلا سو ں میں اس منصوبے کو بروقت مکمل کرنے کی بار بار یقین دہانیاں کرائیں لیکن عملی طور پر اس منصوبے کو مکمل کرنے کے لیے سنجیدہ کوششیں نہیں کی گئیں ۔انہوں نے کہا کہ کنٹریکٹر کی نا اہلی اور سست روی کی وجہ سے منصوبہ نا تو مقررہ مدت میں مکمل ہو سکا اور نہ ہی دیے گئے اضافی وقت میں پایہ تکمیل کو پہنچ سکا ۔انہوں نے کہا کہ کنٹریکٹر کی نااہلی کی وجہ سے جن اراکین پارلیمنٹ کو سر کاری طور پر رہائش گاہیں نہیں مہیا کی جا سکیں انہیں رہائش کے سلسلے میں گزشتہ 4سالوں سے شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کنٹریکٹر نے اپنی نا اہلی پر پردہ ڈالتے ہوئے معاملے کو لٹکانے کے لئے آربیٹریٹر سے رجوع کر لیا تھا تاہم CDAاس معاملے کو مستعدی سے انجام تک پہنچانے میں ناکام رہا ہے اور کمیٹی کے ہر اجلاس میں ایک نئی تاریخ دیدی جاتی ہے۔ ممبرا ن نے شدید برہمی کا اظہار کر تے ہوئے کہا کہ ناصرف منصوبے کو مکمل نہیں کیا گیا بلکہ وہاں موجود سرونٹ کواٹرز اور گیراج کو بھی مسمار کردیا گیا جس کی وجہ سے وہاں پر رہائش پزیر ممبران کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔کمیٹی نے چیرمین سی ڈی اے کو معاملے کو جلد از جلد نمٹانے کے لئے ذاتی دلچسپی لینے کی ہدایت جاری کی۔ڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی مرتضیٰ جاوید عباسی نے قومی اسمبلی کوپریٹو ہاوسنگ سوسائٹی اور فیڈرل کوپریٹو ہاوسنگ سوسائٹی کے مابین ہونے والے جوئنٹ ونچر پر عمل درآمد نہ ہونے پر شدید برہمی کا اظہار کیا ۔انہوں نے کہا کہ یہ جوئنٹ ونچر 2011میں ہوا تھا اور اس کی رو سےFECHS نے قومی اسمبلی اور سینٹ کے1096 ملازمین ممبران کو پلاٹوں کا قبضہ دینا تھا لیکن ان کی جانب سے رقم جمع کرائے جانے کے باوجود صرف 413 کو پلاٹوں کا قبضہ دیا گیا ہے ۔ اور نہ صرف یہ بلکہ NECHSکی قیمتی اراضی غیر متعلقہ افراد کو الاٹ کردی گئی۔انہوں نے کہا کہFECHSکی سابقہ مینجمنٹ نے کمیٹی کو بار بار یقین دہانیوں کے باوجودجائنٹ ونچر کے معاہدے پر عمل در آمد نہیں کیا۔ انہوں نے کہا کہ قومی اسمبلی اور سینٹ کے ملازمین ممبران جنہوں نے پلاٹوں کی مکمل ادائیگی کی تھی انہیں ایک ماہ میں پلاٹو ں کی الاٹمنٹ کی جانی تھی وہ تاحال نہیں کی گئی۔انہوں نے کہا کہ سابقہ مینجمنٹ مجرمانہ غفلت کی مرتکب ہوئی ہے لہٰذا سابقہ صدر کو FECHSکے انتخابات کے لئے نااہل قرار دیا جائے اور اس کے خلاف رجسٹرار کوپریٹو ہاؤسنگ سوسائٹی اسلام آباد قانونی کاروائی کا آغاز کریں۔انہوں نے کہا کہ اس کاروائی کے مکمل ہونے تک FECHSکے انتخابات ملتوی کردیئے جائیں جبکہ FECHS کے موجودہ ایڈمنسٹیٹر کو پلاٹوں کی الاٹمنٹ کا اختیا ر دیا جائے۔کمیٹی کے اجلاس میں ممبران قومی اسمبلی ملک ابرار احمد ، میاں محمد رشید، ڈاکٹر عباد اللہ، عاقب اللہ خان، ،ڈاکٹر مہرین رزاق بھٹو اور شاہدہ رحمانی نے شر کت کی ۔