اٹلانٹک سٹی، ہائی کیپیٹل سٹی اور سنچری ٹاؤن نامی تین غیر قانونی ہاؤسنگ سکیموں کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے کے لیے آر ڈی اے نے پولیس اسٹیشن روات میں درخواستیں جمع کر دیں
راولپنڈی ( ) ڈائریکٹر جنرل راولپنڈی ڈویلپمنٹ اتھارٹی محمد سیف انور جپہ کی ہدایت پر انفورسمنٹ سکواڈ آر ڈی اے نے موضع کٹاریاں اور ٹھلیاں راولپنڈی میں واقع کیپیٹل ویلی غیر قانونی ہاؤسنگ سکیم کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے سائٹ آفس کو سر بمہر کر دیا۔
آر ڈی اے کے ترجمان نے کہا کہ میٹروپولیٹن پلاننگ اینڈ ٹریفک انجینئرنگ آر ڈی اے نے تین غیر قانونی ہاؤسنگ سکیموں کے خلاف فرسٹ انفارمیشن رپورٹ (ایف آئی آر) درج کرنے کے لیے تھانہ روات میں درخواستیں بھی جمع کرائی ہیں جن میں اٹلانٹک سٹی ہاؤسنگ سکیم اور ہائی کیپٹل سٹی ہاؤسنگ سکیم چک بیلی خان روڈ راولپنڈی اور سنچری ٹاؤن ہاؤسنگ سکیم جی ٹی روڈ راولپنڈی شامل ہیں۔

انہوں نے کہا کہ انفورسمنٹ سکواڈ آر ڈی اے غیر قانونی ہاؤسنگ سکیموں کے خلاف سخت کارروائی کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پی ڈی سی ایکٹ 1976 کے سیکشن 39 کے تحت اور پنجاب ڈویلپمنٹ اتھارٹیز پرائیویٹ ہاؤسنگ سکیم رولز 2021 کے تحت ہاؤسنگ سکیم کیپیٹل ویلی کے مالک سہیل نواز چیمہ کو نوٹس جاری کیے گئے تھے۔
انفورسمنٹ سکواڈ آر ڈی اے بشمول انچارج و اسسٹنٹ ڈائریکٹر بلڈنگ کنٹرول، ڈپٹی انچارج، سپرنٹنڈنٹ سکیم اور دیگر نے متعلقہ تھانہ دھمیال کی پولیس کے تعاون سے مذکورہ غیر قانونی ہاؤسنگ سکیم کے خلاف آپریشن کیا۔ اس پراپرٹی کا مالک قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے غیر قانونی ہاؤسنگ سکیموں کے سائٹ آفس چلا رہے تھے۔
آر ڈی اے کے ترجمان نے کہا کہ ڈی جی آر ڈی اے عوام الناس کو مشورہ دیتے ہیں کہ وہ اپنے مفاد میں کسی ایسی غیر قانونی و غیر مجاز ہاؤسنگ سکیم میں کوئی سرمایہ کاری نہ کریں جس کی حیثیت کو آر ڈی اے نے غیر قانونی قرار دیا ہے۔ اسے آر ڈی اے ویب سائٹ www.rda.gop.pk پر چیک کیا جا سکتا ہے۔ بصورت دیگر وہ اپنے نقصان کے خود ذمہ دار ہوں گے۔
انہوں نے کہا کہ ڈی جی آر ڈی اے نے ایم پی اینڈ ٹی ای ڈائریکٹوریٹ کو ہدایت کی ہے کہ وہ غیر قانونی و غیر مجاز ہاؤسنگ سکیموں، بکنگ اور سائٹ آفسز کی تعمیر اور تجاوزات کے خلاف بغیر کسی خوف و خطر کے سخت کارروائی کریں۔

انہوں نے مزید کہا کہ آر ڈی اے نے اسلام آباد الیکٹرک سپلائی کمپنی ، سوئی ناردرن گیس پائپ لائنز لمیٹڈ اور پی ٹی سی ایل سے بھی درخواست کی ہے کہ وہ غیر قانونی ہاؤسنگ سکیموں تک خدمات کی توسیع نہ کریں کیونکہ ان کی حیثیت غیر منظور شدہ وغیر قانونی ہے۔۔۔۔۔۔۔













