لاہور (ٹی این ایس) گجرات سے گرفتار اسامہ بن لادن کے قریبی ساتھی سے دوران تفتیش اہم پیشرفت

 
0
741

کاؤنٹر ٹیرر ازم ڈپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) پنجاب کی کارروائی میں گرفتار القاعدہ کے انتہائی مطلوب دہشتگرد امین الحق مشرقی سے تفتیش میں اہم پیشرفت سامنے آئی۔
نجی ٹی وی کے مطابق امین الحق افغان شہری ہے، اس کے پاس موجود شناختی کارڈ کی کاپی پر سال 2020 کی تاریخ درج ہے جبکہ پاکستانی شناختی کارڈ کے اجرا پر الگ سے تحقیقات جاری ہیں۔
امین الحق نے تفتیشی حکام کے سامنے دعویٰ کیا ہے کہ اس کی القاعدہ کے سابق سربراہ اسامہ بن لادن سے 15 نومبر 2001 کو آخری ملاقات ہوئی تھی۔
سی ٹی ڈی پنجاب نے امین الحق مشرقی کو جمعرات کو گرفتار کیا تھا جس حوالے سے ڈی آئی جی سی ٹی ڈی کا کہنا تھا دہشتگرد 2007 میں گرفتار ہوا تھا اور اس نے 4 سال سزا کاٹی تھی، دشمن ملک کی ایجنسی نے اس پر بہت پروپیگنڈا کیا تھا، یہ دہشتگرد اگست 2021 سے افغانستان میں دکھائی دیا تھا اور حال ہی میں پاکستان داخل ہوا، اس سطح کا دہشتگرد پاکستان میں کیا کر رہا تھا تفتیش کر رہے ہیں۔
انچارج سی ٹی ڈی نے بتایا کہ اس دہشتگرد کے پاس پاکستان کا آئی ڈی کارڈ بھی ہے، اس دہشتگرد کے شناختی کارڈ پر لاہور اور ہری پور کے ایڈریس درج ہیں، یہ دہشتگرد پاکستان میں کیسے آیا اور کس آئی ڈی سے ٹریول کیا،اس بارے میں تفتیش کر رہے ہیں۔
سی ٹی ڈی کے ڈی آئی جی عثمان اکرم گوندل کے مطابق امین الحق ایبٹ آباد میں ایک امریکی آپریشن میں ہلاک ہونے والے القاعدہ سربراہ اسامہ بن لادن کے سکیورٹی سپروائزر رہ چکے ہیں اور انھوں نے ایک موقع پر اسامہ بن لادن کی جان بھی بچائی۔
اقوام متحدہ کی ویب سائٹ پر دستیاب معلومات کے مطابق امین الحق اسامہ بن لادن کے دست راست تھے۔ پنجاب سی ٹی ڈی کے ترجمان کے مطابق امین الحق 1996 سے ہی اسامہ بن لادن کے قریبی ساتھی بن چکے تھے۔