جھل مگسی اکتوبر 5(ٹی این ایس):جھل مگسی کی درگاہ فتح پور میں خود کش دھماکہ سے12افراد شہید جبکہ پولیس اہلکاروں سمیت 30زخمی ہوگئے۔ پولیس حکام کے مطابق ایک خود کش حملہ ا?ور درگاہ کے اندر گھسنے کی کوشش کر رہا تھا ، جسے روکنے کی کوشش کی گئی تاہم اسی کوشش کے دوران اْس نے خود کو دھماکے سے اڑا لیا۔پولیس کے مطابق جب دھماکا ہوااس وقت درگاہ میں عرس کی تقریبات جاری تھیں۔دھماکا درگاہ کے داخلے کے گیٹ پر ہوا۔ڈپٹی کمشنرکے مطابق دھماکے میں 12 شخص جاں بحق جبکہ 30افرادزخمی ہوگئے ہیں۔ جائے دھماکا کو سکیورٹی فورسز نے گھیرے میں لے لیاہے۔جبکہ علاقے میں مشتبہ افراد کی نگرانی بھی شروع کردی گئی ہے۔زخمیوں کو قریبی ہسپتال منتقل کرنے کیلئے بھی امدادی کاروائیاں شروع کردی گئیں ہیں، بعض کی حالت نازک ہونے کے سبب ہلاکتوں میں اضافے کا اندیشہ ظاہر کیا جارہا ہے۔وزیرداخلہ بلوچستان سرفرازبگٹی نے بتایا کہ دھماکا خودکش تھا۔درگاہ کے دروازے پرحملہ آور کوروکا گیاتواس نے خود کودھماکے سے اڑالیا۔دھماکے سے پہلے پولیس اہلکاروں اور حملہ آوروں کے درمیان فائرنگ کامقابلہ بھی ہواہے۔ یم ایس جھل مگسی ڈاکٹر رخسانہ کا کہنا ہے کہ تاحال ان کے پاس 6 لاشیں لائی گئی ہیں جبکہ 25 زخمیوں کو بھی لایا گیا جن میں سے اکثر کی تعداد انتہائی تشویشناک ہے۔ مقامی پولیس کے مطابق درگاہ کے مرکز ی دروازے پر پولیس چیکنگ کے دوران ایک خود کش حملہ آور نے خود کو دھماکے سے اڑایا۔خود کش حملے کے وقت درگاہ فتح پور میں میلہ جاری تھاجس میں سجاد ہ نشین کی سربراہی میں ایک بڑی کچہری لگائی جا رہی تھی۔ واضح رہے کہ 2005 میں بھی ایک اسی درگاہ پر ایک دھماکہ ہوا تھا جس میں 30 کے قریب افراد شہید ہوئے تھے، جبکہ رواں سال دہشتگردی کانشانہ بننے والی یہ تیسری درگاہ ہے۔