حکومت سازی کا اختیار عوام کے پاس ہونا چاہیے ، جب بھی آمریت آئی ملک نے ترقی نہیں کی، شاہد خاقان عباسی

 
0
390

کراچی اکتوبر 14(ٹی این ایس)وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ حکومت سازی کا اختیار عوام کے پاس ہونا چاہیے ، جب بھی آمریت آئی ملک نے ترقی نہیں کی۔ جس حکومت نے کام نہیں کیا عوام نے اسے گھر بھیج دیا اور آئندہ بھی عوام ہی فیصلہ کریں گے کہ حکومت کون کرے گا۔ملک جمہوریت کے زیر سایہ ہی ترقی کرے گا ،چیلنجز ہمیشہ رہتے ہیں آج بھی ہیں۔یہ سب چیزیں ایک جمہوری عمل میں رہ کر ہی حل ہو سکتی ہیں۔کراچی سے ملتان تک موٹر وے اگلے سال تک مکمل ہوجائے گا ۔4سال میں 10میگا واٹ بجلی پیدا کی ،بجلی کا مسئلہ صرف آج کے لیے نہیں کل کے لیے بھی حل کردیا ہے ۔یہ ملکی تاریخ کی واحد حکومت ہے جس نے اپنے دور میں کام شروع کیے اور اسی دور میں ختم کیے ہیں۔مسلم لیگ (ن) نے حکومت میں آنے کے بعد توانائی بحران کو کم کرنے کا وعدہ کیا تھا ۔آج ہماری کوششوں سے توانائی کا بحران نہ صرف ختم ہوا ہے بلکہ اس شعبے میں ہم خود کفالفت کی جانب گامزن ہیں ۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے ہفتہ کو کراچی میں پورٹ قاسم پر پاکستان انٹرنیشنل بلک ٹرمینل کی افتتاحی تقریب سے خطاب اور فوجی آئل ٹرمینل اینڈ ڈسٹری بیوشن کمپنی لمیٹڈ (ایف او ٹی سی او)کے دورے کے موقع دی جانے والی بریفنگ کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ کراچی میں کول اور سیمنٹ ٹرمینل بہترین معیار کا ہے۔ نوتعمیر شدہ ٹرمینل ماحول دوست ہے ،ٹرمنل سمیت دیگر کام 4سال میں مکمل کیا گیا ،یہ واحدحکومت ہے جس نے کام شروع کیے اوراپنے دورمیں مکمل بھی کیے۔ مسلم لیگ(ن)کی حکومت عوام کی جیب میں پیسے ڈالتی ہے نکالتی نہیں ہے۔وزیراعظم نے کہا کہ جمہوریت کے بغیر ملک ترقی نہیں کرسکتا، جب بھی آمریت آئی ملک نے ترقی نہیں کی، جمہوریت میں خرابیاں ضرور ہوں گی لیکن یہ ایک عمل کا نام ہے جو چلے گا تو اس میں بہتری آئے گی۔شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ فیصلے کا اختیار عوام کے پاس ہونا چاہئیے، عوام فیصلہ کریں گے کہ کون حکومت میں آئے گا اور کون کارکردگی نہیں دکھائے گا تو گھر چلا جائے گا، پہلے بھی جس حکومت نے عوامی مسائل حل نہ کیے اسے گھر بھیج دیا گیا, تمام مسائل جمہوریت سے ہی حل ہوں گے،

امید ہے چیلنجز کے باوجود ملک میں جمہوریت بڑھے گی، ہمیں مل جل کر ان چیلنجز کا مقابلہ کرنا ہوگا۔انہوں نے کہا کہ سی پیک مستقبل کی ترقی کا ضامن ہے، پاکستان کی تاریخ میں اتنی بڑی سرمایہ کاری پہلے کبھی نہیں آئی۔ حکومتیں پراجیکٹس کا اعلان کرتی ہیں اور 4 ، 5 حکومتیں اس کو مکمل کرتی ہیں، 45سال قبل ذوالفقار علی بھٹو نے لواری ٹنل کا افتتاح کیا تھا اورنوازشریف نے28ارب سے مکمل کیا،موجودہ حکومت نے 4سال میں 10ہزارمیگاواٹ بجلی پیداکی۔وزیراعظم نے کہا کہ اس حکومت کے دور میں ہزاروں کلومیٹر کے موٹروے شروع ہوئے،کراچی سے سکھر اور سکھرسے ملتان تک اگلے سال موٹروے مکمل ہوجائیگا۔یہ وہ کام ہیں جس سے ووٹ نہیں ملتے، ہاں ملک ترقی ضرور کرتا ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ واحد حکومت ہے جس نے چیلنجز کا سامنا کیا،بجلی کا مسئلہ صرف آج کیلیے نہیں کل کے لیے بھی حل کیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ آج الحمدللہ ، پاکستان کے ہر صارف کو گیس مل رہی ہے،دسمبرتک جتنی گیس چاہیں گے ملے گی۔ قبل ازیں پاکستان انٹرنیشنل بلک ٹرمینل کے سی ای او شارق صدیقی نے بتایا کہ پاکستان انٹرنیشنل بلک ٹرمینل کی تعمیر مئی 2017 میں مکمل ہوئی ہے جبکہ کوئلے کے 12جہاز لنگر انداز ہوچکے ہیں۔انہوں نے بتایا کہ ملک کا سیمنٹ ، کول اور کلنکر کا پہلا ٹرمینل ہے، ٹرمینل کی تعمیر پر 285ملین ڈالر کی سرمایہ کاری کی گئی ہے۔ٹرمینل سالانہ 12ملین ٹن اور روزانہ 30 ہزار ٹن کوئلہ ہینڈل کرسکتا ہے،ٹرمینل پر کارگو ہینڈلنگ کا وقت بین الاقوامی معیار سے ہم آہنگ ہے۔دریں اثنا وزیراعظم پاکستان شاہد خاقان عباسی نے فوجی آئل ٹرمینل اینڈ ڈسٹری بیوشن کمپنی لمیٹڈ (ایف او ٹی سی او) کا دروہ کیا ۔گورنر سندھ محمد زبیر اور وفاقی وزیر مملکت چوہدری جعفر اقبال بھی وزیراعظم کے ہمراہ تھے ۔اس موقع پر وزیراعظم کو کمپنی حکام کی جانب سے بریفنگ میں بتایا گیا کہ دوسرا ایل این جی ٹرمینل نومبر کے تیسرے ہفتے سے کام شروع کردے گا ۔وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے ایل این جی ٹرمینلز کو مکمل کرنے میں پورٹ قسم اتھارٹی کے تعاون کے کردار کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ مسلم لیگ (ن) نے حکومت میں آنے کے بعد توانائی بحران کو کم کرنے کا وعدہ کیا تھا ۔آج ہماری کوششوں سے توانائی کا بحران نہ صرف ختم ہوا ہے بلکہ اس شعبے میں ہم خود کفالفت کی جانب گامزن ہیں ۔