ہروہ کام کریں گے جوآئین و قانون کے دائرے میں رہتے ہوئے کرسکتے ہیں، جمہوریت کوپاک فوج سے کوئی خطرہ نہیں ہے،ملکی ترقی کیلئے جمہوریت کاچلنابہت ضروری ہے،میجرجنرل آصف غفور

 
0
453

راولپنڈی اکتوبر 14(ٹی این ایس): ترجمان پاک فوج میجرجنرل آصف غفورنے خبردار کیا ہے کہ جمہوریت کوجمہوریت کے تقاضے پورے نہ ہونے سے خطرہ ہے،جمہوریت کو خطرہ عوام کی امنگوں کو پورا نہ کرنے سے ہوسکتا ہے، افواہیں گردش میں ہیں کہ ڈیفیکٹومارشل لاء لگ رہاہے یا ٹیکنو کریٹ حکومت لانے کی بات چل رہی ہے،ملک میں کوئی ٹیکنوکریٹ حکومت نہیں آرہی، جوسسٹم چل رہاہے اس کوچلتا رہنا چاہیے، کیپٹن صفدرکے بیان پرکوئی تبصرہ نہیں کروں گا پہلے بات کرچکا ہوں۔

انہوں نے آج پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ پچھلی کانفرنس میں ہم نے سکیورٹی صورتحال پربات چیت کی۔ پاکستان نے 15برسوں میں سکیورٹی کیلئے بہت کام کیا۔اب کوئی نوگوایریا نہیں ہے۔ ملک کو دہشتگردو ں سے پاک کردیا ہے۔ ہم نے آپریشن کیا جس پرہمیں امریکا سے انٹیلی جنس شیئرنگ ملی۔ افغانستان میں اکتوبر2012ء میں اغواء ہوئے ۔لیکن بعد میں وہ افغانستان میں ہی رہے۔

پھرانٹیلی جنس شیئرنگ کی بنیادپرہم نے کینیڈا کے شہریوں کوبازیاب کروایا۔ ٹرسٹ بیسڈ ریلیشن شپ کے نتائج آنا شروع ہوگئے ہیں۔ ٹرسٹ بیسڈ ریلیشن شپ سے ہی آگے جایاجاسکتاہے۔انہوں نے کہاکہ 4 بج کر10منٹ پرہمیں انفارمیشن ملی۔جس کی بنیاپرہم نے سکیورٹی دستے بھیجے۔پوسٹ ٹوپوسٹ رابطہ ہوتاہے۔امریکی انٹیلی جنس اطلاع کی بنیادپرکرم ایجنسی میں آپریشن کیا۔

انہوں نے کہا کہ ایک ڈرائیوراور تین مسلح افرادبھی تھے ۔ہمارے ٹروپس نے پہلے گاڑی میں کوشش تھی کہ شہریوں کوبازیاب کروایا جائے۔ہماری ترجیح ہے کہ مغویوں کو بحفاظت نکال لیا جائے۔ مغویوں کوزندہ بچانا پہلی ترجیح تھی۔غیرملکیوں کواغواء کرنے والے دوگاڑیو ں میں تھے۔ہماری فورسزنے پہلے گاڑیوں کوالگ کیا۔فائرکرکے گاڑیوں کے ٹائربرسٹ کیے۔

انہوں نے کہاکہ دہشتگرد قریب افغان مہاجرکیمپوں میں چھپ گئے۔اس لیے کہتے تھے کہ افغان مہاجرین کاواپس جاناضروری ہے۔ڈیڑھ لاکھ افغانی رجسٹرڈاور اتنے ہی غیررجسٹرڈ مقیم ہیں۔ہم نے بہت کچھ کرلیااب ڈومورکی مزیدگنجائش نہیں ہے۔انہوں نے مزید کہاکہ کراچی میں ایف پی سی سی آئی کے ساتھ ملکرایک سیمینار کیا۔تین سابق فنانس منسٹر، دیگرلوگ تھے۔

آرمی چیف نے بھی اپنامئوقف پیش کیا۔انہوں نے کہاکہ فوج کاترجمان ہوں جوکہتاہوں وہ فوج کامئوقف ہوتاہے۔ہرذمہ دارشہری ٹیکس دے گاتوملک مضبوط ہوگا۔انہوں نے کہاکہ وزیرداخلہ احسن اقبال کے بیان پربطورسپاہی مایوسی ہوئی۔اپنے بیان پرقائم ہوں ۔میرابیان سیمینارکاخلاصہ تھا۔کہاگیاکہ ایسابیان دشمن دے سکتاہے۔جبکہ آرمی چیف کاتقررحکومت کرتی ہے۔

ہروہ کام کریں گے جوآئین و قانون کے دائرے میں رہتے ہوئے کرسکتے ہیں۔میجرآصف غفورنے کہاکہ جمہوریت کوپاک فوج سے کوئی خطرہ نہیں ہے۔ملکی ترقی کیلئے جمہوریت کاچلنابہت ضروری ہے۔ملک نے ترقی کرنی ہے تومستحکم جمہوری سسٹم کا چلنا بہت ضروری ہے۔اگرمعیشت اچھی نہیں ہوگی توسکیورٹی بھی اچھی نہیں ہوگی۔ کوئی بھی ادارہ اکیلے کام نہیں کرسکتا۔ کوئی بھی فیصلہ فوج اکیلے نہیں کرتی سب مل کرکرتے ہیں۔

ہرفیصلہ حاکم وقت کاہوتا ہے۔ تمام فیصلے منتخب حکومت کررہی ہے۔آپریشن ردالفساد ،پنجاب اور سندھ میں آپریشنز کا فیصلہ حکومت نے کیا۔نیول اور ایئرچیفس اور رینجرزکی تعیناتی کے فیصلے بھی منتخب حکومت کررہی ہے۔انہوں نے کہا کہ ملک میں کوئی ٹیکنوکریٹ حکومت نہیں آرہی۔ہروہ کام کریں گے جوآئین وقانون کے مطابق ہوگا۔جمہوریت کوجمہوریت کے تقاضے پورے نہ ہونے سے خطرہ ہے۔ملک میں جوسسٹم چل رہاہے اس کوچلتارہناچاہیے۔دنیا کاکوئی ایسا ملک نہیں ہے جہاں اداروں میں اختلاف رائے نہیں ہوتا۔ مستحکم پاکستان کیلئے تمام اداروں کا کردار اہم ہے۔انہوں نے کہاکہ کیپٹن صفدرکے بیان پرکوئی تبصرہ نہیں کروں گا پہلے بات کرچکاہوں۔