سکھر اکتوبر 14(ٹی این ایس)قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ نے کہا کہ آرمی چیف کو ملکی معیشت پر بات کرنے کا حق ہے،اداروں کا ٹکراؤ ریاست کیلئے خطرناک ہے۔
اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے سکھر میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ احتساب عدالت کے باہر ہونے والا واقعہ پر ہماری آنکھیں کھلنی چاہئیں۔ یہ تسلسل جاری رہا تو اللہ وطن کو محفوظ رکھے۔ جمہوریت چلتی رہے تو پاکستان 20 سال میں خوشحال ہوجائے گا۔ ادارے کمزور ہوں گے تو ریاست بھی کمزور ہو گی۔
انہوں نے کہا کہ عام آدمی کو بھی پاکستان کی معیشت پر بات کرنے کا حق ہے، اسی طرح آرمی چیف کو بھی حق ہے کہ معیشت پر بات کرے، آرمی چیف کو اگر تشویش ہے تو حکومت بریفنگ دے، ملکی معیشت بہتر ہوگی تو لائن آف کنٹرول بھی محفوظ رہے گی۔ مستقبل میں بہت کچھ دیکھ رہا ہوں۔ حکومت کو ٹکراؤ کی سیاست سے گریز کرنا چاہیے اور ہر قدم پھونک پھونک کر چلنا چاہیے۔ کچھ لوگ اداروں کے ٹکراؤ پر خوش ہوتے ہیں اور بغلیں بجاتے ہیں۔
اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ قلیتوں کے حقوق آئین میں موجود ہیں۔ ہاتھ جوڑ کر کہتا ہوں کہ ہر لفظ سوچ سمجھ کر بولیں۔ خدا کا واسطہ ہے ختم نبوت کا معاملہ نہ چھیڑیں پیپلز پارٹی نے ختم نبوت کا مسئلہ 1973ء میں حل کر دیا تھا۔ میڈیا ملک کے مسائل کم کرنے کیلئے کردار ادا کرے ۔ سوشل میڈیا بھی مافیا بن چکی ہے۔