سوئس بینکوں میں موجود پاکستانیوں کی 200ارب ڈالر سے زائد رقم واپس لانے کا فیصلہ

 
0
370

 

لاہور ،نو مبر11(ٹی این ایس):سوئس بینکوں میں موجود پاکستانیوں کی 200ارب ڈالر سے زائد رقم واپس لانے کا فیصلہ کیا گیا ہے ،مقتدر حلقوں نے معاشی اور سماجی بہتری کے لئے ہوم ورک مکمل کر لیا ہے ،چند ہفتوں میں رقم واپس لانے کے لئے کام شروع کر دیا گیا ہے ۔ میڈیا تفصیلات کے مطابق 200ارب ڈالر سوئس بینکوں میں گزشتہ کئی سالوں سے رقومات بے نام اکاؤنٹس میں پڑی ہیں جن کے مطابق بین الااقوامی تنظیموں نے کئی بار رپورٹ کیا کہ ان رقومات کا تعلق پاکستان سے ہے ۔

اگریہ رقوم وطن واپس لائی جاتی ہے تو ملک میں حوشحالی سماجی ترقی کو فروغ ملے گا ۔ اور بیرونی قرضوں پر انصار بھی ختم ہو جائے گااور بیشر قرضے واپس بھی کئے جا سکتے ہیں ۔ماہر قوانین کا کہنا ہے کہ ملک میں کرپشن سے لوٹی ہوئی رقم کو واپس لانے کے لئے ملک کے پاس کوئی اور آپشن بھی موجود نہیں ہے ۔اگر وہ رقم واپس نہیں آتی تو ہمیں بھیگ مانگنی پڑے گی ۔

کچھ عرصہ قبل بھی اسحاق ڈار نے دبے الفاظ میں کہا تھا کہ سوئس بینکوں میں موجود رقم کو واپس لائیں گے لیکن وہ خود کرپشن کے الزامات میں پھنس چکے ہیں اور اس بارے بھی کوئی خاطر خواہ کام نہیں کر سکے ۔یہ رقومات 2008-2009میں 70سے 40ارب ڈالر تھی جو بڑھتی بڑھتی 200ارب ڈا لر تک جا چکی ہے ۔ واضح رہے کہ سوئس بینک کے اے جی کے ایک ڈائریکٹر نے آن ریکارڈ کہا ہے کہ صرف ان کے بینک میں پاکستانیوں کے 97ارب ڈالر پڑے ہوئے ہیں جبکہ وزیر خارجہ سوئٹزلینڈکہہ چکے ہیں کہ پاکستانیوں کی 200ارب ڈالر کی رقومات پڑی ہوئی ہیں ۔