حکومت پنجاب کا ٹویٹ، سموگ سے تنگ بھارتی صارفین اپنی ہی حکومت پر برس پڑے

 
0
321

لاہور نومبر 11( ٹی این ایس) حکومت پنجاب کا سموک کے خاتمے کیلئے بھارتی پنجاب کے وزیراعلیٰ کے نام ٹویٹ،بھارتی صارفین اپنی ہی حکومت پر برس پڑے ۔ حکومت پنجاب کی طرف گذشتہ روز بھارتی حکومت کے نام سماجی رابطے کی ویٹ سائٹ ٹویٹر پر ایک ٹویٹ جاری کیا ہے جس میں کہاگیاہے کہ ہم نے صوبہ بھر میں فصلوں کی باقیات، سٹہ یا بھوسہ جلانے پر پابندی عائد کردی ہے۔امید ہے کہ سموگ کے خاتمے کیلئے بھارتی پنجاب کے وزیراعلیٰ کیپٹن امریندر سنگھ بھی سٹہ یا بھوسہ جلانے کے اس اقدام پر عملدرآمد یقینی بنائیں گے ۔ٹویٹر پر گذشتہ روز یہ پیغام زیر بحث رہا ۔

بعض صارفین نے اسے سموگ کے خاتمے کیلئے انڈوپاک ٹویٹر ڈوپلومیسی قرار دیا ۔ایک بھارتی صارف کا کہنا تھا کہ پاک بھارت ٹویٹر ڈوپلومیسی کا ایسا مظاہرہ پہلے کبھی دیکھنے میں نہیں آیا، مجھے یقین ہے کہ کارگر ہوگا ۔ایواناش ناگدی نے اپنی حکومت کو رگیدتے ہوئے کہاکہ حکمران دیکھیں کہ ہمارے پڑوسی سموگ کے خاتمے کے لئے جس طرح کام کررہے ہیں انڈین چومسکی نامی صارف کا کہنا تھا کہ انڈیا کی نسبت پاکستان اپنے شہریوں کی حفاظت کے لئے مستعد اور ہوشیار ہے ۔ رولمتال نے کہاکہ پاکستان کے صوبے پنجاب کی تقلید کرتے ہوئے بھارتی پنجاب کے حکمرانوں کو بھی ایک مثال قائم کرنی چاہیے ۔سوجندراس نے اپنے ٹویٹ میں حکومت پنجاب کے اقدام کو سراہا ۔مہر شاہ نامی صارف نے بھی ایسے ہی جذبات کا اظہار کیا ۔ڈیزٹ شاہ نامی صارف نے اپنی حکومت

کوطنز کا نشانہ بناتے ہو ئے کہ بتائیے، اب یہ دیکھئے ، پاکستان کجریوال کا تدارک کرنے کیلئے بارڈر پار در اندازی کررہی ہے ۔ کتلین سیٹھی نے تبصرہ کیا کہ حکومت پنجاب نے بھارت کو سموگ کے خاتمے کا نسخہ پیش کردیا ۔ راجیو کرم بالکر نے اسے حکومت پنجاب (پاکستان )کا شاندار کارنامہ قرار دیتے ہوئے کہاکہ ہم اسے سراہتے اور بھارتی پنجاب سے اپیل کرتے ہیں کہ اس کی تقلید کی جائے ۔یہ امر قابل ذکر ہے کہ بھارتی پنجاب میں چاول کی فصل کی باقیات جلانے سے نہ صرف دہلی بلکہ دیگر بھارتی شہر بھی خطرناک ماحولیاتی آلودگی یعنی سموگ کا شکار ہورہے ہیں اور سموگ کی وجہ سے بھارت میں سینکڑوں ٹرینوں کی آمدو رفت متاثر ہورہی ہے اور ٹریفک حادثات میں درجنوں لوگ زخمی ہوچکے ہیں ۔

اسی وجہ سے صوبہ پنجاب بھی بھارت کی ماحولیاتی دہشت گردی کا نشانہ بن چکا ہے تاہم وزیراعلی پنجاب محمدشہبازشریف نے اپنے مخصوص انداز میں پوری حکومت مشینری کو سموگ کے خاتمے کے لئے موثر اقدامات کے لئے متحرک کردیا ہے ۔ وزیراعلی محمدشہبازشریف کا کہنا ہے کہ انسانی صحت کیلئے مضر سموگ میں کمی اور تدارک کے لئے ہر ممکن اقدام اٹھایا جائے اور تساہل کی بجائے تمام محکمے بھر پور انداز سے کام کریں ۔یہ امر قابل ذکر ہے معروف امریکی ادارے ناسا کی رپورٹ کے مطابق صوبہ پنجاب میں سموگ کی سب سے بڑی وجہ بھارت میں کٹائی کے بعد فصلو ں کی باقیات کی آتشزدگی ہے ۔ حکومت پنجاب اس صورتحال سے نمٹنے کے لئے تمام تر اقدمات بروئے کار لار ہی ہے ۔ محکمہ تحفظ ماحو لیات ناقص کوئلہ ،ٹائر اور دیگر مضرصحت ایندھن کو استعمال کرنے والے 250 انڈسٹریل یونٹ سیل کرچکی ہے جبکہ 60کارخانے داروں کے خلاف ایف آئی آر درج کراچکی ہے ۔ دھواں دینے والی 21 ہزار گاڑیوں کے خلاف کارروائی کی گئی ہے ۔ صوبہ پنجاب میں فصلوں کی جڑیں اور باقیات جلانے پر دفعہ 144 کے تحت پابندی عائد کی جاچکی ہے ۔ محکمہ زراعت تین لاکھ کاشتکارو ں کو فصلوں کی باقیات جلانے کی بجائے تلف کرنے کے متبادل ذرائع سے آگاہ کرچکا ہے ۔گردوں غبار کے تدارک کے لئے لاہور میں سڑکو ں کی دھلائی کا کام بھی شروع کردیاگیاہے ۔