لاہور،دسمبر21(ٹی این ایس) : سپریم کورٹ نے ملتان کی تمام ماتحت عدالتوں کو 10 دن کے اندر ضلع کچہری کی پرانی عمارت میں واپس منتقل کرنے کا حکم دے دیا ہے۔ ملتان جوڈیشل کمپلیکس کی نئی عمارت میں سہولتوں کی عدم دستیابی کے کیس کی سماعت کرتے ہوئے چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے ہدایت کی کہ نئے جوڈیشل کمپلیکس میں وکلا اور سائلین کو درکار تمام سہولتوں کا ازسر نو جائزہ لیا جائے اور نئی عمارت کو3ماہ کے اندر مکمل طور پر فعال بنایا جائے۔
سپریم کو رٹ لاہور رجسٹری میں کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ ملتان جوڈیشل کمپلیکس کی عمارت میں انصاف کی فراہمی کے عمل کیلئے ضروری سہولیات کا فقدان ہے اور موجودہ حالت میں یہ عمارت کیسوں کی سماعت کیلئے کسی صورت مناسب نہیں ہے۔ چیف جسٹس نے ملتان جوڈیشل کمپلیکس کی عمارت کے بارے میں غلط رپورٹ پیش کرنے پر رجسٹرار لاہور ہائیکورٹ خورشید انور رضوی کی سخت سرزنش کی اور کہا کہ عمارت میں ضروری سہولتوں کی فراہمی کے سلسلے میں کوتاہی پر رجسٹرار لاہور ہائیکورٹ ذاتی طور پر ذمہ دار تصور کیے جائیں گے۔
چیف جسٹس پاکستان نے ریمارکس دئیے کہ ملتان کی ضلعی عدالتوں کو عجلت میں ایسی عمارت میں منتقل کیا گیا جو شہر سے بہت دور اور سہولتوں کے اعتبار سے نامکمل ہے۔ انہوں نے رجسٹرار لاہور ہائیکورٹ کو ہدایت کی کہ اس صورتحال میں وکلا برادری اور سائلین کو درپیش مسائل کے خاتمے کے لیے فوری اقدامات کرکے رپورٹ پیش کی جائے۔