آزاد کشمیر میں اقتصادی ترقی کا گراف تیزی سے بلند ہو رہا ہے جو خطے کے لیے خوش آئند ہے ‘سردار مسعود خان

 
0
304

لاہور جنوری 26(ٹی این ایس)صدر آزاد جموں وکشمیر سردار مسعود خان نے آج یہاں سابق وزیر اعظم پاکستان میاں محمد نواز شریف سے ان کی رہائش گاہ پر ملاقات کی۔ سردار مسعود خان صدر آزاد جموں وکشمیر نے سابق وزیر اعظم پاکستان میاں محمد نواز شریف کا آزاد کشمیرکی تعمیر و ترقی میں گہری دلچسپی لینے اور آزاد کشمیر کا بجٹ دوگنا کرنے پر ان کا شکریہ ادا کیا۔ صدر آزاد جموں وکشمیر نے دوران گفتگو بتایا کہ آزاد کشمیر میں سڑکوں کی تعمیر ، توانائی کے منصوبوں ، سیر و سیاحت، صنعت وحرفت، تعلیم اور صحت کے منصوبوں پر تیزی سے کام جاری ہے اور آزاد کشمیر میں اقتصادی ترقی کا گراف تیزی سے بلند ہو رہا ہے جو خطے کے لیے خوش آئند ہے ۔ صدر سردار مسعود خان نے سابق وزیر اعظم پاکستان میاں محمد نواز شریف کا شکریہ ادا کیا کہ انہوں نے آزاد کشمیر کو چائنہ پاکستان اقتصادی راہداری منصوبے کا باقاعدہ حصہ بنایا ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ سی پیک کے تحت کچھ منصوبے زیر تکمیل ہیں جبکہ کچھ پراجیکٹس کی ابتدائی منصوبہ بندی جاری ہے جن پر جلد کام شروع ہو جائے گا۔ 720میگا واٹ بجلی کی پیدوار کا کروٹ ہائیڈرو پاور جنریشن کا منصوبہ انشاء للہ 2020ء میں مکمل ہو جائے گا، جبکہ 1120میگا واٹ کا کوہالہ ہائیڈرو پاور جنریشن منصوبے کی فزیبلٹی تیار ہو چکی ہے۔

صدر نے کہا کہ میر پور مانسہرہ ایکسپریس وے پر بھی جلد کام شروع ہو جائے گا۔ اسی طرح میرپور میں صنعتی زون کا قیام بھی جلد عمل میں آ جائے گا، جس سے بیرونی و اندرونی سرمایہ کاری میں اور تجاری سرگرمیوں میں بے پناہ اضافہ ہو گا۔ صدر آزاد جموں وکشمیر نے حکومت پاکستان ، پاکستانی عوام اور سابق وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف کا کشمیریوں کے حق خود ارادیت کے لیے اخلاقی ، سیاسی و سفارتی حمایت پر ان کا شکریہ ادا کیا ۔انہوں نے کہا کہ بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں نہتے کشمیریوں کے قتل عام اور تشدد میں اضافہ کر دیا ہے لیکن اہل جموں وکشمیر نے اس عزم کا اعادہ کیا ہے کہ وہ بھارت کے جبر ، ظلم و بربریت کے آگے کبھی نہیں جھکیں گے ۔ وہ حق خود ارادیت کے لیے جدوجہد جاری رکھیں گے اور ہندوستان سے آزادی لے کر رہیں گے ۔ صدر نے کہا کہ ہمیں مسئلہ کشمیر کو نئے عزم اور جذبے کے تحت بین الاقوامی برادری کے سامنے لے جانا پڑے گا، اور ان کی توجہ اقوام متحدہ کی ان قرارداوں پر عملدرآمد کرانے کی طرف مبذول کرانا ہو گی ، جو اقوام عالم نے کشمیریوں کو ان کے حق خودارادیت کے سلسلے میں منظور کی تھی ۔ کشمیر کا حل استصواب رائے کے ذریعے ہی پرامن طریقے سے ہی ممکن ہے۔ ہندوستان کو کشمیر کے لوگوں کی آواز پر لبیک کہنا ہو گا اور انہیں ان کا پیدائشی حق ، حق خودارادیت دینا پڑے گا۔ صدر نے ہندوستانی افواج کے ہاتھوں معصوم کشمیریوں کی نسل کشی کی شدید الفاظ میں مذمت کی۔