جیسے زینب کے ساتھ زیادتی کی گئی ویسے ہی بچوں کے ساتھ زیادتی کر کے فلمیں بنائی اور فروخت کی جاتی ہیں،ضیاء شاہد

 
0
322

لاہورجنوری29(ٹی این ایس):سپریم کورٹ نے زینب قتل کیس کی سماعت کے دوران عدالت کی معاونت کے لئے دیگر صحافیوں کو طلب کیا جن میں چیف ایڈیٹر ضیاء شاہد بھی تھے جن کا کہنا تھا کہ ملزم عمران کے بینک اکاؤنٹس کے بارے میں علم نہیں جس کے بارے میں ڈاکٹر شاہد مسعود ہی معلومات دے سکتے ہیں لیکن شک ہے کہ بچوں کے ساتھ زیادتی اور قتل کے پس پردہ منظم ایک گردہ ہے اور شبہ ہے کہ زینب کے ساتھ آنے والا واقعے کی بھی ویڈیو بنائی گئی ہو اور ممکن ہے کہ اسے لائیو دکھایا گیا ہو ۔

تفصیلات کے مطابق ان کی مزید کہنا تھا کہ جب قصور میں 300بچوں کی ویڈیو منظر عام پر آئی میں خود قصور گیاتو اس وقت صوبائی وزیر قانون نے کہا کہ یہ معمولی تنازعہ ہے ایسے واقعات رونماء نہیں ہوئے جبکہ بچوں سے زیادتی کی فلمیں بنتی ہیں اور بکتی ہیں ۔جیسا زینب کو زیادتی کے بعد قتل کیا گیا اور اس کی لاش کوڑے میں پھینکی گئی اور ایسا ہی واقع بھارت میں بھی پیش آیا تھا جس کی 3سے 4سال ہیکرز نے فلم تلاش کر لی تھی اور یہ سب اس بات کا ثبوت ہے کہ بچوں کی فلمیں بنتی ہیں اور بکتی ہیں اور خریدو فروخت بھی ہوتی ہیں جس میں منظم گروہ ملوث ہے جو با اثر بھی ہے ۔