ایران نے یمن کے اندر بیلسٹک میزائلوں کی تیاری شروع کردی

 
0
291

تہران مارچ 13(ٹی این ایس)ایران کی طاقت ور فوج پاسداران انقلاب کے ایک ذمہ دار اور باخبر ذریعے نے کہا ہے کہ تہران سے یمن تک بیلسٹک میزائلوں کی اسمگلنگ میں سنگین مشکلات درپیش ہیں۔ ایران کو خدشہ ہے کہ تہران سے صنعاء تک بیلسٹک میزائلوں کی سپلائی کے باعث ایران پر عالمی اقتصادی پابندیاں عاید کی جاسکتی ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ ایرانی اسلحہ سازوں نے شام اور لبنان کے بعد یمن کے اندر ہی بیلسٹک میزائلوں کی تیاری شروع کردی ہے۔کویتی اخبارکے مطابق ایران اور حزب اللہ کے عسکری ماہرین یمن کے حوثی باغیوں کو بیلسٹک میزائلوں کی تیاری کی باقاعدہ تربیت دے رہے ہیں۔ ایران حوثی باغیوں کو بیلسٹک میزائلوں کے لیے ٹیکنالوجی اور خام مال مہیا کررہا ہے۔ انہیں ٹھوس ایندھن کی فراہمی کیساتھ دیگر ضروری اشیا مہیا کی جا رہی ہیں۔ حوثیوں کی ایک انجینیرنگ ٹیم تہران میں موجود ہے جسے ایرانی فوج کی زیرنگرانی لبنانی شیعہ ملیشیا حزب اللہ کے ماہرین بھی تربیت فراہم کررہے ہیں۔اخباری رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ حوثی باغیوں نے بلیک مارکیٹ سے بیلسٹک میزائلوں کے بڑی تعداد میں انجن خرید رکھے ہیں۔ ان میں سے بیشتر روسی اور شمالی کوریا کیتیار کردہ ہیں۔ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ ایرانی پاسداران انقلاب کی بیرون ملک سرگرم القدس ملیشیا نے حوثیوں کی طرف سے بیلسٹک میزائلوں کے انجنوں کی قیمت ادا کی ہے اور انہیں یمن لانے میں باغیوں کو بھرپور مدد فراہم کررہی ہے۔ذرائع نے بتایا کہ یمن میں تیار ہونے والے بیلسٹک میزائل ایران میں تیار کیے جانے والے میزائلوں سے ساخت ، معیار اور طاقت میں مختلف ہیں۔ یہ میزائل کم فاصلے تک مارکرنے والے راکٹوں کی طرز پر تیارکیے جا رہے ہیں تاکہ انہیں یمن کے اندر سرکاری فوج اور حکومتی تنصیبات کے ساتھ سرحد پر سعودی عرب پر پھینکا جاسکے۔