گذشتہ حکومت کے اقدامات کے باعث ہی  آج پاکستان میں امن و امان کاقیام اور توانائی بحران کا خاتمہ ہو اہے گذشتہ حکومت کے اقدامات کے باعث آج پاکستان میں امن و امان کاقیام اور توانائی بحران کا خاتمہ ہو اہے: گورنر سندھ

 
0
321

کراچی، جولائی 23 (ٹی این ایس): گورنرسندھ محمد زبیر نے کہا ہے کہ گذشتہ حکومت کے اقدامات کے باعث ہی آج پاکستان میں امن و امان کاقیام اور توانائی بحران کا خاتمہ ہو اہے، نئی منتخب حکومت کو اب اپنی پوری توجہ انفرااسٹرکچر کی بحالی و ترقی پر مرکوز کرنا ہوگی ، 25 جولائی 2018 ءکومنصفانہ، غیر جانبدارانہ اور پرامن انتخابات کے نتیجہ میں جو بھی پارٹی حکومت بنائے ملک و قوم کے وسیع تر مفاد میں پوری قوم کو اس کے ساتھ بھرپور تعاون کرنا ہوگا یہی جمہوریت کا حسن ہے ہمیں جمہوری روایا ت کو مزید پروان چڑھانا چاہئے تاکہ عوام کا معیار زندگی مزید بلند ہو سکے ۔ان خیالا ت کا اظہار انہوں نے گورنر ہاؤس میں معروف صنعت کار مرزا اشتیاق بیگ کی قیادت میں آنے والے 11 رکنی وفد سے ملاقات میں کیا ۔ وفد میں یاسین آزاد ، فہیم سلمان ، ڈاکٹر اعظم ورک، زاہد اقبال ، شیخ نعمان سلیم ، انصار جاوید ، زاہد عمر ، آصف نثار ، فیصل حسین اورسلیم قریشی شامل تھے ۔

ملاقات میں امن و امان کے قیام و توانائی بحران کے خاتمہ سے صنعتی فعالیت میں اضافہ ، ٹیکس ایمنسٹی سے حاصل ہونے والے اہداف ، معاشی ترقی میں صنعت کاروں اور تاجروں کے کردار سمیت اہمیت کے حامل دیگر امور پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا ۔ گورنرسندھ نے مزید کہا کہ2013 ءکے انتخابی مہم میں دیگر اہم ایشوز کے ساتھ ساتھ امن و امان اور توانائی بحران سرفہرست تھے لیکن 2018 ءکی انتخابی مہم میں یہ دونوں ایشوز شامل نہیں ہیں اس کا مطلب یہ ہوا کہ گذشتہ حکومت نے اپنے وعدے کے مطابق امن و امان قائم کرنے کے ساتھ ساتھ توانائی بحران کا خاتمہ کیا ، یہی گذشتہ حکومت کی سب سے بڑی کامیابی ہے ۔ انہو ں نے کہا کہ 25 جولائی کو ہونے والے انتخابات ہماری قومی تاریخ کے اہم سنگ میل ثابت ہوں گے ،عوام پر امن ماحول میں اپنی پسند کے نمائندوں کا انتخاب عمل میں لائیں گے ،جمہوری روایات کے مطابق آزادانہ ، منصفانہ اور پرامن انتخابات میں اکثریت حاصل کرنے والی جماعت کو حکومت کرنے کا حق حاصل ہوگا ہمیں انہی جمہوری روایات کو مزید پروان چڑھاتے ہوئے آئندہ کی منتخب حکومت کا بھرپور ساتھ دینا ہوگا تاکہ ملک و قوم درپیش چیلنجز سے نبر دآزما ہو سکے ۔انہوں نے کہا کہ عوام کی فلاح وبہبود ، ان کا معیار زندگی بلند کرنے کے لئے ترقیاتی منصوبوں کے ساتھ ساتھ پاکستان کو عالمی معاشی نقشہ پر نمایاں مقام دلانا اگلی حکومت کی اہم ذمہ داری ہوگی اسی وژن کے تحت ہر ایک سیاسی جماعت انتخابی عمل میںعوام سے رجوع کررہی ہے، اقتدار کا ہما اب کس کے سر بیٹھتا ہے اس کا فیصلہ 25 جولائی کو ہی ہوگا ۔انہوں نے کہا کہ 2013 ءمیں امن و امان ، توانائی بحران اور قومی معیشت متزلزل کا شکار تھی انتہائی مشکل وقت میں گذشتہ حکومت نے اقتدار سنبھالا اور عوام سے کئے گئے وعدے کے مطابق عملی کام کرکے دکھائے ، آج کا پاکستان پر امن ، تونائی بحران کا خاتمہ اور قومی معیشت مستحکم ہو چکی ہے ، گذشتہ حکومت کی معاشی پالیسی کے باعث آج ہر شعبہ میں مثبت نتائج حاصل ہورہے ہیں ، صنعتیں فعال کردا ر ادا کررہی ہے آج کا تاجر بھی خوشحال ہو رہا ہے ، نجی سیکٹر کے فعال کردار کے باعث لوگوں کو روزگار کے مواقع دستیاب ہورہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ ملکی ترقی میں صنعت کاروں اور تاجر ریڑھ کا کردار ادا کررہے ہیں ان کے درپیش مسائل کے خاتمہ اورحائل رکاوٹوں کے خاتمہ کے لئے حکومت بھرپور اقدامات یقینی بنارہی ہے ، ٹیکس ایمنسٹی اسکیم بھی صنعت کاروں اور تاجروں سے مشاورت کے بعد تشکیل دی گئی تھی ۔ ملاقا ت میں معروف صنعت کار مرزااشتیاق بیگ نے کہا کہ ٹیکس ایمنسٹی کی تشکیل میں گورنرسندھ کا اہم کردار ہے ، صنعت کاروں اور تاجروں سے مشاورت کے بعد گورنرسندھ نے وفاقی حکومت کو قائل کیا ، صنعت کار اور تاجر ٹیکس ایمنسٹی کی 31 جولائی 2018 ءکی مدت میں توسیع کے خواہش مند ہیں اس ضمن میں گورنرسندھ اپنا کردار اداکریں ۔