گلستان جوہر میں کیا ہوا جو ایس ایچ او کے بعد ایس ایس پی ایسٹ اور ایڈیشنل آئی جی کراچی کو بھی  تبدیل کردیا گیا ؟

 
0
542

پولیس کو یہ سزاء  آصف علی زرداری کے قرابت دار حسن شاہ اور نورین کے خلاف منی لانڈرنگ  کیس میں ایف آئی اے کے نوٹس پر عمل درآمد کرنے کی کوشش پر دی گئی۔

کراچی، اگست 09 (ٹی این ایس):  ایس ایس پی ایسٹ نعمان صدیقی کا تبادلہ کردیا گیا ہے ، ایس ایس پی ایسٹ نعمان صدیقی کو فوری طور پر  سی پی او رپورٹ کرنے کی ہدایت ، نوٹیفیکیشن جاری کر دیا گیا۔

ذرائع کے مطابق سندھ کی ایک اہم شخصیات کی شکایت پر گذشتہ روز ایس ایچ او گلستان جوہر خالد عباسی کو ہٹایا دیا گیا تھا اس پر بھی اس اہم شخصیات کا غصہ کم نہ ہوا تو آئی جی سندھ پولیس نے ایڈیشنل آئی جی کراچی مشتاق مہر کو ہٹا دیا پھر بھی سندھ کی اہم شخصیات خوش نہ ہوئی تو آئی جی سندھ پولیس کو ایس ایس پی ایسٹ نعمان صدیقی کی قربانی دینی پڑ گئی ابھی دیکھنا یہ ہے کے اگلے نوٹیفکیشن میں کس کو ہٹایا جائے گا یا پھر ایک صحافی اور کسی اہم شخصیات کے خلاف تھانہ گلستان جوہر میں کیس داخل ہوتا ہے

پولیس افسرون کو ہٹانے کی اصل کہانی کیا ہے ؟

بتایا جاتا ہے کہ  منی لانڈرنگ کیس  میں آئی جی سندھ نے  آصف زرداری کو خوش کرنے کے چکر میں سارے افسر ہٹانے لگے ہیں۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ منی لانڈرنگ کیس میں گذری میں رہنے والے اہم شخصیت حسن شاہ کو اور گلشن میں رہنے والی خاتون نورین کو ایف آئے اے نے نوٹس جاری کیئے جو کہ پولیس کو تعمیل کروانے کیلیئے دیئے گئے

پولیس نے نوٹس پر  تعمیل کیا کی  اس کے لئے بڑا مسلہ بن گیا۔ سب سے پہلے ایس ایچ او گلستان جوھر اور ہیڈ محرر کو ہٹا دیا گیا  پھر بھی اہم شخصیت کا غصہ ٹھنڈا نہ ہوا ۔ آج ایس ایس پی نعمان صدیقی کو ہٹا دیا گیا

ایس ایس پی ساؤتھ عمر شاہد کو ایس ایچ او گذری نثار احمد کو ہٹانے کا حکم دیا گیا لیکن اس نے ایس ایچ او کو ہٹانے سے انکار کر دیا آج  انھوں  نے چارج چھوڑ دیا

اب منی لانڈرنگ کیس میں آگے کیا ہوتا ہے دیکھنے سے تعلق کھتا ہے۔ پہلے مرحلے میں منی لانڈرنگ کیس سندھ پولیس کہ تین افسرون کو گلے پڑ گیا۔

عوامی حلقوں کا کہنا ہے کہ  آئی جی سندھ امجد جاوید سلیمی تو آصف علی زرداری کہ آدمی نکلے اب دیکھتے ہیں سپریم کورٹ کیا کرتی ہے