کراچی:شاہ لطیف ٹاؤن میں کے الیکٹرک آفس میں خاتون کی نشاندہی کے باوجود اس کو ہراساں کئے جانے والوں کے خلاف کارروائی نہ کرنے پر آئی جی سندھ کا نوٹس

 
0
491

ایس ایس پی ملیر معاملے کی تمام تر انکوائری اور مرتکب پائے جانیوالے عناصر اور تھانہ اسٹاف کے خلاف جملہ ضروری قانونی ومحکمانہ کاروائی پر مشتمل رپورٹ پیش کرے: ہدایت

کراچی، اگست 14 (ٹی این ایس):شاہ لطیف ٹاؤن میں کے الیکٹرک آفس میں مبینہ طور پر خاتون کی نشاندہی کے باوجود اس کو ہراساں کئے جانے والوں کے خلاف کارروائی نہ کرنے پر آئی جی سندھ نے واقعہ کا نوٹس لے لیا، تفصیلات کے مطابق سوشل میڈیا پر ایک خاتون سمیرا کی جانب سے ویڈیو وائرل ہوئی جس میں خاتون کا کہنا ہے کہ شاہ لطیف کے علاقے سیکٹر 17 بی میں واقع کے الیکٹرک میں اپنا بل زیادہ آنے پر گئی تھی کہ وہاں پر موجود افراد نے ہراساں کرنے کی کوشش کی گئی اور برقعہ بھی پھاڑ دیا ، ویڈیو میں خاتون کا کہنا ہے کہ وہ شاہ لطیف تھانے گئی اور واقعہ کے حوالے سے بتایا تو پولیس نے کارروائی کرنے کے بجائے کے الیکٹرک آفس میں ہراساں کرنے والے افراد کو تھانے بلایا گیا اور انہوں نے پولیس کے سامنے دوبارہ ہراساں کیا۔

پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ شاہ لطیف تھانے میں کوئی خاتون شکایات درج کروانے کیلئے نہیں آئی اور اگر خاتون تھانے میں آتی تو اسکو مکمل تحفظ فراہم کیا جاتا ہے ، جبکہ پولیس کا کہنا ہے کہ شاہ لطیف تھانے میں کے الیکٹرک کے ملازم شیر عالم خان کی مدعیت میں مقدمہ الزام نمبر 495/18 گیارہ اگست کو درج ہوا تھا جس میں شیر عالم خان کا کہنا تھا کہ وہ کے الیکٹرک آفس میں موجود تھا کہ لینڈ گریبر راجہ آصف اپنے دیگر ساتھیوں کے ساتھ آیا اور اس نے مارپیٹ کرنے کے بعد کیش لے کر فرار ہوگیا جس پر پولیس نے واقعہ کا مقدمہ درج کیا تھا ، پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ راجہ آصف لینڈ گریبر ہے اور ہوسکتا ہے کہ خاتون کی سوشل میڈیا پر چلنے والی ویڈیو بھی راجہ آصف نے چلوائی ہو، پولیس تفتیش کررہی ہے ، آئی جی سندھ امجدجاوید سلیمی نے شاہ لطیف ٹاؤن تھانہ کی جانب سے خاتون کی شکایات کے عدم اندراج اور خاتون کی جانب سے باوجود نشاندہی کے مبینہ طور پر ہراساں کرنیوالے عناصر کے خلاف کاروائی نہ کرنیکے حوالے سے سوشل میڈیا فوٹیج پر نوٹس لیتے ہوئے ایس ایس پی ملیر سے معاملے کی تمام تر انکوائری اور مرتکب پائے جانیوالے عناصر اور تھانہ اسٹاف کے خلاف جملہ ضروری قانونی ومحکمانہ کاروائی پر مشتمل رپورٹ فوری طور پر طلب کرلی ہے۔