عارف علوی بطور صدر مملکت ملک کو آگے لے جانے میں اہم کردار ادا کریں گے‘ وزیر اطلاعات پنجاب

 
0
401

پہلے حکومتیں بننے کے بعد دو سے تین ماہ تک وزیر اعظم ، وزیر اعلیٰ اور وزراء کا سیاسی ہنی مون ہی ختم نہیں ہوتا تھا،پی ٹی آئی نے روایت بدلی ہے
ڈی پی او پاکپتن کے معاملے میں سپریم کورٹ میں سبکی نہیں ہوئی ،چکوال کے رکن قومی اسمبلی کے خط کے حوالے سے تحقیقات ہو ں گی ‘ فیاض الحسن چوہان
لاہور ستمبر 4(ٹی این ایس)صوبائی وزیر اطلاعات و ثقافت فیاض الحسن چوہان نے کہا ہے کہ ڈاکٹر عارف علوی بطور صدر مملکت ملک کو آگے لے جانے میں اہم کردار ادا کریں گے ،پہلے ادوار میں حکومتیں بننے کے بعد دو سے تین ماہ تک وزیر اعظم ، وزیر اعلیٰ اور وزراء کا سیاسی ہنی مون ہی ختم نہیں ہوتا تھالیکن عمران خان نے اپنے سمیت پوری ٹیم پر یہ لاگو کیا ہے کہ ہم نے ہفتے اور اتوار کی چھٹی بھی نہیں کرنی اور صرف کام کرنا ہے ۔

پنجاب اسمبلی کے احاطے میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے فیاض الحسن چوہان نے کہا کہ صدارت کیلئے ڈاکٹر عارف علوی کی نامزدگی تحریک انصاف کا بہترین چناؤ ہے اور ڈاکٹر عارف علوی اس عہدے کو سنبھالنے کے بعد ملک کو آگے لے جانے میں اہم کردار ادا کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن میں اتحاد نہیں تھااس لئے زیادہ محنت نہیں کرنا پڑی ۔ عمران خان کی نیت ٹھیک ہے اس لئے اللہ تعالیٰ راستے بنا رہا ہے ۔ ہم پاکستان کی بقاء اور سر بلندی کیلئے اپنی صلاحیتوں کو بروئے کار لانا چاہتے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ اس سے پہلے ادوار میں حکومتیں بننے کے بعد دو سے تین ماہ تک وزیر اعظم، وزیر اعلیٰ اور وزراء کا سیاسی ہنی مون ہی ختم نہیں ہوتا تھا۔ نواز شریف نے وزیر اعظم کا عہدہ سنبھالنے کے بعد تین ماہ میں20سے 25ممالک کے دورے کئے ۔ لیکن عمران خان نہ صرف اپنے اوپر بلکہ اپنی پوری ٹیم کے اوپر یہ لاگو کیا ہے ہم نے ہفتہ اور اتوار کی بھی چھٹی نہیں کرنی اپنے حلقے کی بجائے وزارت سے متعلقہ قانون سازی کر کے عوام کو ریلیف دینا ہے ۔ انہوں نے صدارتی انتخاب کے لائحہ عمل کیلئے 90شاہراہ قائد اعظم پر اجلاس کے انعقاد کے سوال کے جواب میں کہا کہ اس سے پہلے بھی اجلاس ہوتے رہے ہیں ۔

انہوں نے ڈی پی او پاکپتن کی تبدیلی کے معاملے میں سپریم کورٹ میں سبکی کے سوال کے جواب میں کہا کہ سپریم کورٹ میں سماعت کے دوران پی ٹی آئی کی فتحہوئی ہے ۔ چیف جسٹس صاحب نے خاور مانیکا سے کہا ہے کہ پولیس کی طرف سے اگر ان کے گھر والوں سے بد تمیزی کی گئی ہے تو اس پر ریاست کی طرف سے معذرت کرتے ہیں ۔ ڈی پی او کی ساکھ ،زبان اور ہاتھ کے استعمال کے حوالے سے ریکارڈ منفی ہونے کا موقف بھی درست ثابت ہو گیا ۔ عدالت عظمیٰ نے احسن جمیل کے معاملے پر بھی کمیٹی بنا دی ہے اور یہ ہماری سبکی نہیں ۔

انہوں نے ڈپٹی کمشنر کی جانب سے چکوال کے رکن قومی اسمبلی کے خط کے حوالے سے سوال کے جواب میں کہا کہ اس کی تحقیقات ہو ں گی اور کسی منفی سر گرمی کو سپورٹ نہیں کیا جائے گا ۔یہ پی ٹی آئی کا دور حکومت ہے کہ اس طرح کے ایشوز سامنے آرہے ہیں جبکہ نام نہاد خادم اعلیٰ کے دور میں ایم این اے اور ایم پی اے کے بارے میں کوئی نوٹس نہیں لیتا تھا اور اب نوٹس لیا جاتا ہے ۔ڈپٹی کمشنر کو وہ خط بھی دینا چاہیے جو رکن قومی اسمبلی کی جانب سے انہیں لکھا گیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان کے وژن کیلئے پی ٹی آئی پنجاب ، سندھ اور وفاق کی پارلیمانی پارٹیاں سو فیصد متفق ہیں۔