لاہور ہائیکورٹ کا چیئرمین ایف بی آر پر اظہا ر بر ہمی

 
0
553

 

لاہور ،نو مبر 29(ٹی این ایس): لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس شاہد جمیل خان نے ایف بی آر کی جانب سے ٹیکس اپیلیں جلد نہ نمٹانے پر لاہور ہائیکورٹ کا چیئرمین ایف بی آر پر سخت اظہار برہمی، عدالت نے قومی شناختی کارڈ رکھنے والے تمام پاکستانیوں کے آئی ڈی کارڈ کو نیشنل ٹیکس نمبر میں تبدیل کرنے کے قانون پر عمل درآمد رپورٹ طلب کرلی۔عدالتی حکم پر چیئرمین ایف بی آر طارق پاشاعدالت میں پیش ہوئے اور عدالتی احکامات نظر انداز ہونے پر عدالت سے غیر مشروط معافی مانگ لی،عدالت نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ بادی النظر میں ایف بی آر کو بدمعاشی کی طرز پر چلایا جا رہا ہے ۔

ادارے کو چلانے کی کوئی پالیسی موجود نہیں،اسی وجہ سے زیر التوا ء کیسوں میں تاخیر ہوتی ہے ،ملک کا سب سے بڑا مسئلہ یہ ہے کہ پالیسیوں کا تسلسل برقرار نہیں رکھا جاتا، ادارے کا سربراہ بدلتے ہی پالیسیاں تبدیل کر دی جاتی ہیں، ایف بی آر معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتا ہے، نئے ٹیکس گزاروں کو نظام کا حصہ بنانے کی بجائے ٹیکس گزاروں کی ہی گردن دبوچی جا رہی ہے، عدالت فائلیں اٹھا کرردی کی ٹوکری میں پھینکنے کا رویہ برداشت نہیں کر سکتی،معافیاں دے کر ملک کو پٹری سے اتارا گیااب کسی ایک کو نشان عبرت بنایا جائے گا تو ہماری آئندہ نسل کا مستقبل محفوظ بنایا جا سکتا ہے، عدالت نے چیئرمین سے استفسار کیا کہ قومی شناختی کارڈ کو این ٹی این نمبر کا درجہ دینے کے قانون پر کیوں عمل درآمد نہیں کیا گیا، جس پر چیئرمین ایف بی آر نے بتایا کہ اس قانون پر عمل درآمد کیلئے نادرا سے مل کر لائحہ عمل طے کر لیا گیا جس پر 2ماہ میں عمل درآمد شروع کر دیا جائے گا، انہوں نے بتایا کہ اس نظام کے تحت نہ صرف تمام شہری ٹیکس نیٹ میں آئیں گی بلکہ کسی بھی شہری کی جانب سے گاڑی، جائیداد یابینک سے کئے گئے لین دین اور آمدن سے متعلق تمام معلومات ایف بی آر کو حاصل ہو جائیں گی، جس پر عدالت نے چیئرمین ایف بے آر کواپیلیں جلد نمٹانے کی پالیسی 3 ماہ میں بنانے کا حکم دیتے ہوئے قومی شناختی کارڈ رکھنے والے تمام پاکستانیوں کے آئی ڈی کارڈ کو نیشنل ٹیکس نمبر میں تبدیل کرنے کے قانون پر عمل درآمد رپورٹ طلب کرلی۔