لاہور ،دسمبر21(ٹی این ایس): امیر جماعت اسلامی پنجاب میاں مقصود احمد نے کہا ہے کہ ملک کی معاشی صورتحال انتہائی ناگفتہ بہ ہے،معاشی بحران کے سبب150صنعتیں بند اور10لاکھ ہنرمندافراد بے روزگار ہوچکے ہیں،معاشی بحران نے عوام کی زندگی دوبھرکردی ہے،بیرونی ادائیگیوں کے لیی12ارب ڈالرکی کمی سے صورتحال مزید سنگین ہونے کاخدشہ ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز لاہور میں مختلف عوامی وفود سے گفتگوکرتے ہوئے کیا۔
انہوں نے کہاکہ حکمرانوں کے عاقبت نااندیش فیصلے ملک وقوم کے لیے عذاب بن چکے ہیں۔مسلم لیگ(ن) نے عوام کو ریلیف دینے کی جو بات 2013کے انتخابات سے قبل کی تھی آج اپنی مدت کے اختتام پر پہنچ جانے کے باوجودوہ ریلیف کہیں نظر نہیں آتا بلکہ الٹاعوامی مشکلات میں پہلے سے زیادہ اضافہ ہوگیا ہے۔انہوں نے کہاکہ کرپشن کی نئی نئی داستانیں آئے روز میڈیا کی زینت بنتی رہتی ہیں۔
کمیشن مافیاکے کارستانیاں بھی کسی سے ڈھکی چھپی نہیں۔کرپٹ عناصر نے پورے نظام کو اپنی گرفت میں لے رکھاہے۔جب تک کرپٹ عناصر کاقلع قمع نہیں کردیاجاتاپاکستان ترقی کی منازل طے نہیں کرسکتا۔انہوںنے کہاکہ سپریم کورٹ کی جانب سے نیب کے ادارے کی کارکردگی پر سرزنش معمول بن چکی ہے۔انسداد بدعنوانی کے حوالے سے بنائے جانے والے ادارے اپنا کام ٹھیک سمت میں بغیر کسی دبائو کے کریں تو ہی ان کی کارکردگی میں بہتری نظر آئے گی۔
انہوں نے کہاکہ عوام کے خون پسینے کی کمائی حکمرانوں کے پروٹوکول اورتعیش پر خرچ ہورہی ہے۔پاکستان کا سب سے بڑامسئلہ محب وطن اور ایماندار قیادت کا فقدان ہے۔الحمدللہ جماعت اسلامی کے پاس پڑھی لکھی،محب وطن اور بے داغ قیادت ہے جو ملک وقوم کی تقدیر بدلنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔2018کے انتخابات میں عوام روایتی کرپٹ سیاستدانوں کومستردکردیں۔میاں مقصوداحمد نے مزیدکہاکہ پاکستان وسائل سے مالامال ہے۔ان سے استفادہ کرنے کے لیے حکمت عملی وضع کی جانی چاہئے۔المیہ یہ ہے کہ موجودہ حکمرانوں نے اپنے اللوں تللوں اور شاہانہ طرززندگی گزارنے کے لیے قومی خزانے کا بے دریغ استعمال کیا ہے۔