لاہور جنوری 8(ٹی این ایس) وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہبازشریف نے پاکستان کڈنی اینڈ لیور ٹرانسپلانٹ ا نسٹی ٹیوٹ کا اچانک دورہ کیا ۔ وزیراعلیٰ نے ادارے میں زیر علاج مریضوں کی عیادت کی،وہ ہسپتال کے او پی ڈی کے مختلف حصوں میں گئے ،ڈاکٹروں اورعملے سے گفتگو کی۔وزیراعلی فارمیسی میں بھی گئے اور مریضوں کو ادویات کی فراہمی کے عمل کا جائزہ لیا۔
مریضوں نے ہسپتال میں شاندار طبی سہولتوں پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ بلاشبہ آپ نے دکھی انسانیت کی خدمت کے لئے یہ شاندار ہسپتال بنایاہے۔ڈاکٹرو ں اور عملے نے وزیراعلی سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ سٹیٹ آف دی آرٹ ادارے کا کریڈٹ آپ کو جاتا ہے۔وزیراعلی محمد شہبازشریف نے اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ یہ ہسپتال دکھی انسانیت کی خدمت کے حوالے سے رول ماڈل بن گیا ہے ،میں یہاں آکر بہت خوشی محسوس کررہا ہوں۔ انہوں نے کہاکہ شاندار انتظامات اور بہترین طبی سہولتیں دیکھ کر مجھے بہت مسرت ہورہی ہے اور یہ ادارہ ہیلتھ کے شعبہ میں گیم چینجر ثابت ہو رہا ہے۔
انہوں نے کہاکہ اس ادارے میں گردے اور جگر کے ا مراض میں مبتلا غریب مریضوں کا علاج بالکل مفت ہو رہا ہے۔میں خود باقاعدگی سے یہاں آکر ہسپتال میں طبی سہولتوں کاجائزہ لے رہاہوں اور لیتا رہوں گا۔ دریں اثناء وزیراعلی شہبازشریف کی زیر صدارت پی کے ایل آئی میں اعلی سطح کا اجلاس منعقدہوا ،جس میں ادارے کے دوسرے مرحلے کے تعمیراتی کاموں اور طبی آلات کی تنصیب کے امور کا جائزہ لیا گیا۔ وزیراعلی نے ہدایت کی کہ ہسپتال کے دوسرے مرحلے پر تیز رفتاری سے کام کیا جائے اور ہمیں اس مرحلے کو 23مارچ تک مکمل کرکے آپریشنل کرناہے ۔انہوں نے کہاکہ منصوبے پر محنت اور جذبے سے کام کیا جائے اور منصوبے کی بروقت تکمیل میں کوئی کسر اٹھا نہ رکھی جائے۔
انہوں نے کہا کہ 23مارچ کو اس ہسپتال میں جگر اور گردے کی ٹرانسپلانٹ کا عمل بھی شروع ہوجائے گا۔ وزیراعلی نے ہدایت کی کہ ہسپتال کے مکمل ہونے و الے پہلے مرحلے میں مریضوں کو علاج معالجے کے حوالے سے کسی قسم کی مشکل پیش نہیں آنی چاہیے۔صوبائی وزیرصحت خواجہ سلما ن رفیق ، چیف سیکرٹری ، چیئرمین منصوبہ بندی و ترقیات، پی کے ایل آئی ٹرسٹ کے صدر ڈاکٹر سعید اختر اور متعلقہ حکام نے اجلاس میں شرکت کی۔بعدازاں وزیراعلی محمد شہبازشریف نے میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ خان صاحب اور ان کی جماعت پی ٹی آئی نے گزشتہ ساڑھے 4سالوں میں دھرنوں ، الزام تراشی او رجھوٹ بولنے کے علاوہ کچھ نہیں کیا ہے۔الیکشن قریب ہے اس لئے اب انہیں فکر لاحق ہے کہ وہ کس منہ سے عوام کا سامنا کریں گے ۔
انہوں نے کہاکہ ہم ہر روز عوامی فلاح کے منصوبوں کا افتتاح کررہے ہیں جن میں ہسپتال ، سکول،فلٹر کلینکس ، کالجز، انفراسٹرکچر اورٹرانسپورٹ کے منصوبے شامل ہیں ۔دوسری جانب پی ٹی آئی اور خان صاحب نے صرف عوام کا وقت برباد کیاہے ،اس لئے وہ عوام کا سامنا کرنے سے گھبرا رہے ہیں،اب وہ عوام کو کیا منہ دکھائیں گے ۔وزیراعلی نے کہاکہ پہلے نیازی صاحب نے الزام لگایا کہ میں نے جاوید صادق سے 23ارب روپے رشوت لی ہے میں نے انہیں نوٹس بھجوایا، انہوں نے آج تک کوئی جواب نہیں دیا۔پھر پانامہ کیس میں 10ارب روپے رشوت دینے کا الزام لگایا میں نے کیس کیا وہ عدالت میں حاضری سے بھاگ رہے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ نیازی صاحب یوٹرن، غلط بیانی اور جھوٹ بولنے کے ماسٹر ہیں ۔انہوں نے دھرنوں اور لاک ڈاؤنوں کے ذریعے ترقی کا سفر روکنے کی کوشش کی ۔ایک ٹی وی پروگرام میں خان صاحب نے دعوی کیا کہ وہ پانچ سالوں میں کے پی کے میں بجلی کی لوڈشیڈنگ کا خاتمہ کردیں گے لیکن وہ آج تک ایک کلو واٹ بجلی بھی پیدا نہیں کر سکے جبکہ پنجاب حکومت نے اپنے وسائل سے ہزاروں میگا وا ٹ بجلی کے منصوبے مکمل کئے ہیں جن کی بجلی پورے پاکستان کو مل رہی ہے جس پر ہمیں خوشی ہے ۔ بلوچستان حکومت کے بارے میں پوچھے گئے سوال کے جواب میں وزیراعلی نے کہاکہ ہم جمہوری عمل کی سپورٹ کرتے ہیں ،تمام سیاسی جماعتوں کا فرض ہے کہ وہ بھی سیاسی عمل کو سپورٹ کریں تاکہ ملک میں عوام کی ترقی وخوشحالی کے منصوبے تیزی سے مکمل ہوں اور کرپشن کا خاتمہ ہو۔انہوں نے کہاکہ یہ جمہوریت کا حسن ہے کہ منتخب نمائندے خودفیصلے کرتے ہیں اور ہمیں امید ہے کہ بلوچستان میں پاکستان مسلم لیگ( ن) کی حکومت ہی قائم رہے گی۔