زینب قتل کیس کے ملزم عمران علی کا کوئی بینک اکاؤنٹ نہیں ،جھوٹے الزامات پر اینکر پرسن کو قانونی نوٹس بھیج دیا ‘ پنجاب حکومت

 
0
355

لاہور جنوری 26(ٹی این ایس) پنجاب حکومت نے کہا ہے کہ سٹیٹ بینک کی رپورٹ کے مطابق زینب قتل کیس کے ملزم عمران علی کا پاکستان کے کسی بینک میں کوئی اکاؤنٹ نہیں ،اینکر پرسن نے غلط خبر دیکر تحقیقات کا رخ موڑنے کی کوشش کی اور ان کے لگائے گئے الزامات من گھڑت اور بے بنیاد تھے،جھوٹے الزامات پر حکومت پنجاب کی جانب سے اینکر پرسن کو قانونی نوٹس بھیج دیا گیا ۔

ان خیالات کا اظہار ترجمان پنجاب حکومت ملک محمد احمد خاں نے پنجاب سول سیکرٹریٹ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا ۔ انہوں نے کہا کہ نجی ٹی وی چینل کے اینکر پرسن نے زینب قتل کے کیس کے ملزم عمران علی کے غیر ملکی بینک اکاؤنٹس کا الزام لگایا تھا جس پر سپریم کورٹ نے از خود نوٹس لیتے ہوئے معاملے کی تحقیقات کا کہا تھاجبکہ وزیر اعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف نے بھی اس معاملے پر کمیٹی بنائی تھی۔ زینب قتل کیس کے ملزم عمران علی کے نام پر لوکل اور فارن اکاؤنٹس کو چیک کیا گیا لیکن ملزم کے نام کا کوئی بینک اکاؤنٹ نہیں ملا، سٹیٹ بینک نے اپنی فائنڈنگ دیدی ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ ملزم کے بینک اکاؤنٹس سے متعلق اینکر پرسن کی خبر بالکل من گھڑت اور جھوٹی ہیں، اینکر پرسن نے ملزم عمران کے بینک اکانٹس سے متعلق بے بنیا د اور جھوٹی خبر دے کر تفتیشی مرحلے کا رخ موڑنے کی کوشش کی،سمجھ نہیں آتی ایسا کیوں کیا گیا۔اینکر پرسن کو جے آئی ٹی میں بلایا لیکن پیش نہیں ہوئے اور انہوں نے حکومت کو بھی جواب نہیں دیا،دو بار طلب کیا گیا لیکن وہ کمیٹی کے سامنے بھی پیش نہیں ہوئے ۔

چونکہ سپریم کورٹ نے زینب قتل کے حوالے سے ازخود نوٹس لیا ہے اور اتوار کو اس کی سماعت مقرر کی گئی ہے جہاں پر پیشی کے لیے پنجاب کے ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل، پولیس حکام، ڈاکٹر شاہد مسعود اور دیگر کو سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں پیش ہونے کے لیے نوٹیفیکیشن جاری کردیا گیا ہے اسی لیے اب وہی اس حوالے سے بھی فیصلہ کریں گے۔جبکہ جن وزراء کا نام لیا گیا انہیں قانونی کارروائی کرنے کا حق حاصل ہے۔ جھوٹے الزامات پر حکومت پنجاب کی جانب سے اینکر پرسن کو قانونی نوٹس بھیج دیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ عمران علی کے پاکستان میں 37 بینک اکاؤنٹس کی موجودگی کا دعویٰ نیوز اینکر نے اپنے ٹی وی پروگرام میں کیا تھا جس پر چیف جسٹس آف پاکستان نے از خود نوٹس لیتے ہوئے اس معاملے کی تحقیقات کا حکم دیا تھا۔پنجاب کی حکومت نے جمعرات کو اس بارے میں ایک مشترکہ تحقیقاتی ٹیم تشکیل دی تھی جس نے اینکر پرسن کو جمعے کو دو بار طلب کیا تھا تاہم وہ اس کے سامنے پیش نہیں ہوئے۔اینکر پرسن نے اپنے پروگرام میں یہ دعویٰ بھی کیا تھا کہ زینب قتل کیس کے پیچھے ایک منظم جرائم پیشہ گروہ ہے جس کی پشت پناہی ایک وزیر بھی کر رہے ہیں۔