مقبوضہ کشمیر میں قتل عام کا بنیادی سبب ہٹ دھرمی پر مبنی بھارتی رویہ ہے‘ سید علی گیلانی

 
0
333

کشمیری بھارت نواز جماعتوں کی ریشہ دوانیوں سے ہوشیار رہیں‘ کل جماعتی حریت کانفرنس
سرینگر اگست 10 (ٹی این ایس)مقبوضہ کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین سید علی گیلانی صاحب نے بھارتی فوجیوں کے ہاتھوں گریز اور رفیع آباد میں شہید ہونے والے نوجوانوں کو شاندار خراج عقیدت پیش کر تے ہوئے کہا کہ مقبوضہ علاقے میں قتل عام کا بنیادی سبب ہٹ دھرمی پر مبنی بھارتی رویہ ہے۔

کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق سید علی گیلانی نے سرینگر میں جاری ایک بیا ن میں کہا کہ مقبوضہ خطے میں امن کے سب سے زیادہ خواہاں خود کشمیری ہیں لیکن بھارت ان کی حق پر مبنی جدوجہد کو فوجی طاقت کے ذریعے دبانے کی پالیسی پر مسلسل عمل پیراہے ۔ انہوں نے کہا کہ کشمیری صرف اور صرف اپناپیدائشی حق، حق خود ارادیت مانگ رہے ہیں جسکا وعدہ عالمی برادری اور خود بھارت نے انکے ساتھ کر رکھا ہے۔ سید علی گیلانی نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل پر زور دیا کہ وہ تنازعہ کشمیر کو کشمیریوں کی خواشہات کے مطابق حل کرنے کیلئے اپنا کردار ادا کریں۔ حریت چیئرمین نے ڈسٹرکٹ جیل اُدھمپور میں غیر قانونی طور پر نظر بند کشمیریوں کے ساتھ جیل انتظامیہ کے ناروا سلوک کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ کالے قانون پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت نظر بند افراد کو جسمانی اور ذہنی تشدد کا نشانہ بنایا جاتا ہے ۔

سید علی گیلانی نے اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کمیشن ، ایمنسٹی انٹرنیشنل اور عالمی ریڈ کراس سے مطالبہ کیا کہ کشمیری نظر بندوں کی حالت زار کا جائزہ لینے کے لیے بھارتی جیلوں کا دورہ کریں۔ دریں اثنا کل جماعتی حریت کانفرنس نے ایک بیان میں کشمیر یوں سے اپیل کی ہے کہ وہ بھارت نواز جماعتوں کی ریشہ دوانیوں سے ہوشیار رہیں کیونکہ دفعہ 35-Aاور دفعہ 370کو اندر ہی اندر سے کھوکھلا بنانے میں ان جماعتوں کے رہنماؤں کا ہی ہاتھ ہے۔ بیان میں کہا گیا کہ اگر دفعہ 370اور 35-Aکی روشنی میں ریاست جموں کشمیر کا اپنا علیحدہ آئین ہونے کے ساتھ ساتھ صدر ،ویر اعظم ، چیف جسٹس اور بیروکریسی کے اعلیٰ آفیسران کے لیے یہاں کا پشتنی باشندہ ہونا ضروری ہے توکشمیری یہ پوچھنے کا حق رکھتے ہیں کہ صدر اور وزیر اعظم تو درکنار یہاں کے محکمہ پولیس، بیروکریسی اور عدلیہ میں غیر کشمیر ی افسروں کی غالب اکثریت کو کن حکمرانوں نے کس ضابطے کے تحت ان پر مسلط کردیا ہے۔ بیان میں کہا گیا کہ کشمیری عوام جموں کشمیر میں مسلم اکثریتی کردار کو اقلیت میں تبدیل کرنے کے بھارتی منصوبوں کو ہرگز کامیاب ہونے نہیں دیں گے۔ بیان میں اقوامِ متحدہ کے سیکریٹری جنرل سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ بھارت کی طرف سے جموں وکشمیر میںآبادی کے تناسب کو تبدیل کرنے کے خفیہ اور اعلانیہ منصوبوں کا نوٹس لیں اور مسئلہ کشمیر کو حل کرنے کیلئے اپنا کردار ادا کریں۔