لیگی رہنما رانا ثناء اللہ سے جعلی مقابلوں اور تین قتل کیسز کی بھی تحقیقات کیے جانے کا فیصلہ، رانا ثنا اﷲ کے حوالے سے اہم کیسز کو اوپن کیا جا رہا ہے۔ ذرائع

 
0
1793

لاہور جولائی 06 (ٹی این ایس): مسلم لیگ ن کے رہنما اور سابق صوبائی وزیر رانا ثناء اللہ کو جعلی مقابلوں اور تین قتل کیسز میں شامل تفتیش کرنے کا فیصلہ کر لیا گیا ہے۔ باوثوق ذرائع نے بتایا کہ لیگی رہنما رانا ثنا اﷲ کے حوالے سے اہم کیسز کو اوپن کیا جا رہا ہے۔ اس حوالے سے قومی اخبار میں شائع رپورٹ میں کہا گیا کہ اس ضمن میں سابق سب انسپکٹررانا فرخ وحید کے بیان کو بھی مدنظر رکھ کر تفتیش شروع کی جائے گی۔
سب انسپکٹر رانا فرخ وحید نے کچھ عرصہ قبل اپنا ویڈیو بیان جاری کیا تھا جس میں انہوں نے انکشاف کیا تھا کہ انہوں نے رانا ثنا اﷲ کے کہنے پر ان کے کس کس مخالف کو جعلی پولیس مقابلوں میں مارا اور رانا ثنا اﷲ نے کس کس طرح ناجائز کام کروائے ۔ ذرائع کے مطابق فیصل آباد کے معروف ترین قتل کیس علی اصغر عرف بھولا گجر، ارشد لوہا ر، ساجد بسرا میاں بلی اور دیگر ایسے معروف قتل جن کے حوالے سے یہ شواہد موصول ہوئے ہیں کہ ان کو رانا ثنا کے کہنے پر قتل کیا گیا تھا، اسی طرح فیصل آباد کے دیگر ایسے واقعات جن میں مبینہ طور پر رانا ثنا اﷲ کا نام آتا تھا مگر ان کے اقتدار میں ہونے اور اقتدار سے باہر رہنے کے باوجود ان کے لگائے ہوئے پولیس افسروں کی وجہ سے ان پر کوئی گرفت نہیں ہوتی تھی، ان کیسز کو بھی اوپن کرنے کا فیصلہ کر لیا گیا ہے۔
اہم ذرائع نے بتایا کہ آئندہ چند روز میں فرخ وحید سب انسپکٹر جو کہ اس وقت برطانیہ میں ہے وہ بھی آکر باقاعدہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کے سامنے رانا ثناءاﷲ کے حوالے سے اہم ترین انکشافات کرے گا۔ رانا ثناء اللہ کی گرفتاری کے بعد مزید کئی لوگ ثبوت لے کر میدان میں آ گئے ہیں اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کو ثبوت بھی مہیا کر دیئے جبکہ تین وعدہ معاف گواہ بھی تیار بیٹھے ہیں ۔
رانا ثناء اللہ کے تعینات کردہ پولیس افسران کے حوالے سے بھی اداروں نے کام شروع کر دیا ہے اور پتہ لگایا جا رہا ہے کہ وہ کن کن کاموں میں رانا ثناءاللہ کے مدد گار رہے ۔ فیصل آباد کے دو ارکان اسمبلی کے بارے میں بھی یہ اطلاع موصول ہوئی ہے کہ وہ رانا ثناءاللہ کے جعلی پولیس مقابلوں،ان کے مخالفین کو مروانے اور منشیات کے کاروبار تک میں ان کے ساتھ رہے اور ان کی مدد بھی کی۔ ذرائع نے اس بات کی بھی تصدیق کی کہ اینٹی نارکوٹکس فورس کی تفتیش اور چالان مکمل ہو نے کے بعد رانا ثناءاللہ پر یہ کیس اوپن کر کے ان کے خلاف کارروائی شروع ہو جائے گی اور اس میں کئی اور اہم شخصیات بھی پکڑ میں آئیں گی۔جبکہ تین کالعدم تنظیموں کے سر کردہ افراد بھی اس معاملہ میں شامل تفتیش کیے جائیں گے۔