توہین مذہب کے قوانین کی منسوخی کا امریکی مطالبہ مسترد کرتے ہیں‘ پروفیسر ساجد میر

 
0
659

لاہور نومبر 15(ٹی این ایس)مرکزی جمعیت اہلحدیث پاکستان کے امیر سینیٹر پروفیسر ساجد میر نے کہا ہے کہ ہم توہین مذہب کے قوانین کی منسوخی کا امریکی مطالبہ مسترد کرتے ہیں ، امریکہ کو پاکستان کے اندرونی معاملات میں مداخلت کا کوئی حق نہیں ہے، پاکستان ایک اسلامی ملک ہے یہاں قرآن وسنت کا قانون بالادست ہے ،امریکہ ہمیں مذہب کے معاملے میں ڈکٹیشن مت دے ۔ایک اعلامیہ میں پروفیسر ساجد میر نے اقوام متحدہ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ عصمت انبیاء کے تحفظ کیلئے قانون سازی عمل میں لائے۔

جنیوا میں منعقدہ اجلاس میں عالمی ادارے یونیورسل پریوڈک رویوی (یو آر پی) کی رپورٹ کو انہوں نے اسلام دشمنی کا مظہر قراردیا اور کہا کہ یہ رپورٹ متعصبانہ طرزعمل کی عکاسی کرتی ہے ۔ اظہار رائے یا انسانی حقوق کے نام پر مذہب یا مقدس ہستیوں کی توہین کرنا کہاں کی انسانیت ہے۔ یہ انتہائی جاہلانہ اور متعصبانہ رویہ ہے ۔ ہم کسی ایسی قانون سازی کو برداشت نہیں کریں گے جس سے کروڑوں مسلمانوں کے دلی جذبات کو ٹھیس پہنچے۔ ہمارے نزدیک مذہب اور انبیائے کرام کی توہین سب سے بڑی دہشت گردی ہے ۔پاکستان کو عالمی سطح پر کسی بھی ایسی قانون سازی کی حمایت نہیں کرنی چاہیے ۔ پروفیسر ساجد میر نے کہا کہ وزارت خارجہ کو جنیوا اجلاس کی رپورٹ اور اس میں پیش کردہ امریکی احکامات مسترد کرنے کا اعلان کرنا چاہیے ۔

انہوں نے کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ اقوام متحدہ عصمت انبیاء کے تحفظ کیلئے قانون سازی عمل میں لائے کیونکہ مغربی استعماری قوتیں بار بار اہانت رسول ﷺ کا دروازہ کھولنے کی کوشش کرتی ہیں ۔ عالمی سطح پر عصمت انبیاء کے تحفظ کے لیے قانون سازی سے توہین آمیزی کا دروازہ بند کیا جاسکتا ہے ۔ مسلمان سب کچھ برداشت کرسکتے ہیں لیکن کوئی رسول اللہ ﷺ کی شان میں گستاخی کرے اور اسے اظہار رائے کی آزادی قرار دے، یہ مسلمان کسی صورت برداشت نہیں کرسکتے، مسلمان ناموس مصطفی ﷺ کی حفاظت کیلئے کسی قربانی سے دریغ نہ کرنے کے جذبہ سے سرشار ہیں۔ پروفیسر ساجد میر نے کہا کہ امریکہ کی سرپرستی میں شرانگیزی کا سلسلہ اسلام دشمن استعماری قوتوں کے مکروہ عزائم کی کھلی عکاسی ہے۔ آزادی اظہار کے نام پر کسی کو مقدس ہستیوں کی توہین کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ اسلام رواداری، محبت اور حسن سلوک کا درس دیتا ہے جبکہ تمام انبیاء کا احترام مسلمانوں پر واجب ہے لیکن دوسری طرف مغرب میں ایک عرصہ سے قبیح اور گمراہ کن مہم چلائی جا رہی ہے۔انہوں نے حکومت پاکستان سے مطالبہ کیا کہ وہ اس سلسلے میں اپنا کردار ادا کرے اور اقوام متحدہ میں اس مسئلہ کو اٹھانے کے ساتھ مقدس ہستیوں کے احترام کیلئے بین الاقوامی قانون سازی کیلئے دیگر مسلم اور ہم خیال ممالک سے تعاون طلب کرے۔